عراقی جماعتوں نے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کے بیانات کو اپنے ملک کو بحران اور مشکلات سے نکالنے کا نقشہ راہ قراردیا ہے۔
عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی نے امریکی صدر ٹرمپ کے مداخلت پسندانہ بیان کے چند روز بعد عراق کے امور میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ پلاسچارت سے ملاقات میں کہا کہ عراق کو دیگر ملکوں کو نقصان پہنچانے کے لئے ایک اڈے میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہئے- عراق کی حکمت پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم نے آیت اللہ العظمی سیستانی کی ہدایات اور سفارشات کو عراق کے موجودہ بحران کے حل کے لئے نقشہ راہ قراردیا اور سبھی عراقی جماعتوں سے کہا کہ وہ آپس میں متحد ہوجائیں – عراق کی حزب الدعوہ اسلامی پارٹی نے بھی کہا ہے کہ آیت اللہ سیستانی نے عراق کو ان بحرانوں سے نکالنے کے لئے جنھوں نے ملک کے سیاسی عمل کی رفتار کو سست کررکھا ہے ایک صحیح روڈ میپ پیش کیا ہے اور ان کی ہدایات عراقی حکومت اور سبھی عراقی جماعتوں کے لئے بہترین رہنمائی اور روڈمیپ ہیں کیونکہ ان سفارشات میں ملک کی قومی ترجیحات کی نشاندہی کی گئی ہے – عراقی پارلیمان میں اصلاح دھڑے نے بھی کہا ہے کہ یہ پارلیمانی دھڑا دیگر دھڑوں کے ساتھ مل کر ملک کو درپیش بحرانوں اور مشکلات سے نکالنے کے لئے آیت اللہ العظمی سیستانی کی سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تعاون کرے گا –