یمن کے وزیر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی عوام کی استقامت کے پانچویں سال میں اچانک اہم کامیابیوں والے واقعات پیش آئیں گے اور یمنی قوم کو بھرپور کامیابی حاصل ہو گی۔
یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دشمن نے سرزمین یمن پر قبضہ کرنے کے لئے ہر طرح کے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا ہے، کہا ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کو یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے سخت ترین جوابی حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج مختلف دفاعی ہتھیاروں اور توانائی سے لیس ہیں اور وہ دشمن کا کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہونے دیں گی۔
دریں اثنا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں صوبے صنعا کے علاقے نہم میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے اس جوابی حملے میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کو بھاری نقصان پہنچا۔
یمن کی مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل علی الموشکی نے حال ہی میں کہا تھا کہ یمن کی مسلح افواج نے عہد کیا ہے کہ کسی بھی جارح فوجی کو یمن سے زندہ واپس نہیں جانے دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کے تمام تر محاصرے کے باوجود یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی توانائیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
سعودی اتحاد کی جاری وحشیانہ جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں عالم اسلام کے اس غریب عرب ملک کو غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلّت کا سامنا ہے۔
اس کے باوجود سعودی اتحاد یمنی عوام کے خلاف اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔