اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے ساتھ تعاون کرنے والے بینکوں اور کمپنیوں کو دھمکانے اور دباؤ ڈالنے کے امریکی اقدام کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں ایران کے مقابلے میں امریکا کی پئے درپئے شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت جب امریکا بین الاقوامی قوانین کے برخلاف کسی ملک کے ساتھ تعاون کرنے کی وجہ سے بینکوں اور کمپنیوں کو دھمکیاں دے رہا ہے تو یہ یقینی طور پر ایک اقتصادی دہشت گردی ہے-
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام اپنے اتحاد و یکجہتی کے ذریعے امریکا کی اقتصادی دہشت گردی کے مقابلے میں کامیاب ہوں گے- صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تہران سبھی دوست ملکوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے، کہا کہ ایران دنیا کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے لیکن جو ممالک ایران کے ساتھ کام کر رہے ہیں، انہیں ایران سے بیجا توقعات نہیں رکھنی چاہئیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایرانی عوام کسی کی بھی غنڈہ گردی اور دھونس دھمکی کو برداشت نہیں کریں گے-
صدر مملکت روحانی کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک اپنے وعدوں پر اسی طرح عمل کریں جیسے انہوں نے وعدے کئے ہیں کیونکہ یہ علاقے اور دنیا کے نفع میں ہے-
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے سوچی اجلاس کے موقع پر ہی امریکا کے ذریعے کرائے گئے وارسا اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جس دن وارسا میں شرمناک اور ناکام اجلاس ہوا اس دن سوچی میں ایران، ترکی اور روس کے صدور کا انتہائی کامیاب سہ فریقی اجلاس ہوا-
ان کا کہنا تھا کہ سوچی اجلاس میں ایران، روس اور ترکی کے صدور نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امریکا، شام میں بین الاقوامی قوانین کے برخلاف اپنی فوجی موجودگی جاری رکھے ہوئے ہے-