ایرانعراقمشرق وسطی

امریکہ، ایران عراق تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتا: جواد ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ، ایران اور عراق کے درمیان قریبی تعلقات کو خراب نہیں کرسکتا.

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بی بی سی عرب سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران، عراق میں امریکہ کا حریف نہیں بننا چاہتا بلکہ یہ امریکی حکام ہیں جو دونوں ملکوں میں سے ایک کا انتخاب کرنے کیلئے عراقی حکام پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ہرگز عراق سے یہ مطالبہ نہیں کیا کہ وہ دونوں ملکوں میں سے ایک کا انتخاب کرے، ہمارے عراق کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں کیونکہ عراق ہمارا ہمسایہ ہے.

محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ صدام کی جانب سے ایران پر آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ بھی ایرانی اور عراقی عوام کے درمیان دوریاں پیدا نہیں کرسکی تو امریکہ کیا کرسکتا ہے.

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم طاقتور خطے کی حکمت عملی پر یقین رکھتے ہیں اور اس نظریے کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں. ہم سمجھتے ہیں کہ طاقتور ملک کے بجائے ایک طاقتور خطہ سب کے فائدے میں ہے.

محمد جواد ظریف نے ایران یورپ تجارت سے متعلق انسٹیکس میکنزم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام سے ایران کے تمام مسائل و مشکلات حل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی یورپی ممالک اس کے ذریعے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں.

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے لبنان کی عوامی تحریک حزب اللہ کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں ڈالنے کے حوالے سے کہا کہ برطانیہ نے در حقیقت اپنے اس اقدام سے لبنانی قوم کی اکثریت کو دہشتگردوں کی فہرست میں قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button