لبنان کی انقلابی اور مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے امریکہ کی جانب سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو نام نہاد دہشتگرد قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ خود ایک دہشت گرد ملک ہے جو خطے کے بہت سارے ممالک میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے بے گناہ عوام کے قتل عام کی حمایت کر رہا ہے۔
لبنان کی انقلابی اور مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے بدھ کے روز حضرت ابوالفضل العباس علمدارکربلا کی یوم ولادت اور روز جانباز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے جو مشرق وسطی کے بہت سارے ملکوں میں ہزاروں افراد کا قتل کیا اور بدستور دہشتگرد گروہوں کی حمایت کررہا ہے، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم پاسداران انقلاب فورس کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور امریکہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے خطے کے ممالک کے دفاع کے لئے اہم کردار ادا کیا اور اس حوالے سے بیش بہا قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کا ایک مضبوط ادارہ ہے جس نے آج تک خطے میں امریکہ کے تمام سازشی منصوبوں کو ناکام بنادیا اور سپاہ کے خلاف امریکہ کا احمقانہ اقدام امریکہ کی مایوسی اور ناکامی کا مظہر ہے۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ امریکہ، غاصب صہیونی حکومت کے مفادات کی خاطر امت مسلمہ کے حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے اس ناجائز حکومت کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرتا ہے لیکن وہ جو اپنی سرزمین، مقدسات اور وقار کا دفاع کرتے ہیں انھیں دہشت گرد قرار دیتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ، افغانستان، شام ، عراق، یمن اور لیبیا میں دہشت گردی کو فروغ دے کر مسئلہ فلسطین سے امت مسلمہ کی توجہ ہٹانے اور اسرائیل کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ دنوں ایران کے خلاف دشمن پالیسی کے تسلسل میں پاسداران اسلامی انقلاب فورس کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں ڈال دیاجس کے جواب میں اعلی ایرانی سلامتی کونسل نے امریکہ کو دہشت گرد کا حامی قرار دیتے ہوئے امریکی سینٹ کام فورس کو دہشتگرد گروہ میں شامل کردیا.