ایران کے وزیر پٹرولیئم نے کہا ہے کہ ایران کی تیل کی صنعت کی توسیع و ترقی روکنے کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
ایران کے وزیر پٹرولیئم بیژن نامدار ژنگنے نے تسنیم نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی پٹرولیئم صنعت کی توسیع و ترقی نہ صرف رکی نہیں ہے بلکہ تیل و گیس کی صنعت میں مختلف معاہدوں پر دستخط، ان پر عمل درآمد اور ان سے استفادے میں اضافہ ہوا ہے۔ بیژن نامدار زگنے نے کہا کہ اگرچہ ایرانی تیل کی صنعت کی توسیع و ترقی روکنے کے لئے بہت سی کوششیں انجام دی گئی ہیں تاہم پابندیوں کے زمانے میں بھی اس صنعت میں ترقی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران میں تیل اور گیس کے نئے میدانوں کے انکشاف کا سلسلہ جاری ہے اور جب ان سے تیل و گیس برآمد ہونا شروع ہوجائے گا تو ہم تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی خوش خبری عوام کو ضرور دیں گے۔ ایران کے وزیر پٹرولیئم نے سعودی عرب کی جانب سے یمنی ڈرون طیاروں کے حملے کی وجہ سے آئیل تنصیبات کو پہنچنے والے نقصانات کی وجہ سے تیل کی پیداوار میں آنے والی کمی کو ایک مہینے کے اندر بحال کرلینے اور مکمل پیداوار دوبارہ شروع کردیئے جانے کے دعوے کے بارے میں کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب کے تیل کی پیداوار پانچ یا چھے ملین بیرل تک کم ہوجانے کی خبر میں سچائی نہیں تھی بلکہ ایک سیاسی ڈینگ تھی ورنہ یہ ممکن نہیں ہے کہ جن تنصیبات کو پانچ ملین بیرل تک کا نقصان پہنچا ہے اس کی دو یا تین ہفتے میں تعمیر نو ہوجائے۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے چودہ ستمبر کو یمن کے خلاف سعودی عرب کی جارحیتوں کے جواب میں مقامی ساخت کے دس ڈرون طیاروں سے سعودی عرب کی بقیق اور خریص آئیل تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں اس کی تیل کی برآمدات میں کمی آگئی تھی۔