یورپ

برطانوی تیل بردار جہاز روکے جانے کی وجوہات کا اعلان

اسلامی جمہوریہ ایران کے جنوبی علاقے ہرمزگان کے ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ، الہ مراد عفیفی پور نے کہا کہ برطانوی آئل ٹینکر آبنائے ہرمز سے گز رتے ہوئے ایک ماہی گیری جہاز سے ٹکرا گیا تھا اور اس حادثے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے اسے روکا گیا ہے۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے جمعہ کی رات ایک اعلامیہ میں آبنائے ہرمز میں جہازرانی کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ایک برطانوی بحری جہاز کو روکے جانے کی اطلاع دی تھی۔اسلامی جمہوریہ ایران کے جنوبی علاقے ہرمزگان کے ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ، الہ مراد عفیفی پور کا کہنا ہے کہ آبنائے ہرمز میں تصادم کے بعد ماہی گیری کرنے والے جہاز نے برطانوی بحری جہاز سے رابطہ کیا لیکن اس کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا جس کے بعد معمول کے مطابق واقعے کی اطلاع ہرمزگان کے پورٹ اینڈ شپنگ کے ادارے کو دی گئی۔انہوں نے واضح کیا کہ ہرمزگان کے پورٹ اینڈ شپنگ ڈائریکٹوریٹ جنرل نے ملک کے سیکورٹی اداروں کو واقعے سے مطلع کیا تاکہ برطانوی تیل بردار بحری جہاز کو بندر عباس کی جانب لے جا کر قانون کے مطابق حادثے کی وجوہات کا بغور جائزہ لیا جاسکے۔ھرمزگان کے ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ مراد عفیفی پور نے بتایا کہ برطانوی بحری جہاز پر عملے کے تیئیس افراد سوار ہیں جن میں اٹھارہ ہندوستانی ہیں جبکہ پانچ کا تعلق روس، فلپائن اور لتھونیا سے ہے۔قبل ازایں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ صوبائی ڈائریکٹوریٹ جنرل پورٹ اینڈ شپنگ کی درخواست پر، آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والے ایک برطانوی تیل بردار بحری جہاز اسٹینا ایمپیرو کو روک لیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ بحری جہاز کو روکے جانے کے بعد اسے ساحل کی جانب لے جایا گیا اور قانونی مراحل کی تکمیل کی غرض سے صوبہ ہرمزگان کے پورٹ اینڈ شپنگ ڈائریکٹوریٹ جنرل کی تحویل میں دے دیا گیا۔قبل ازیں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے جمعرات کے روز عدالتی حکم کے تحت خلیج فارس کے علاقے سے تیل کی اسمگلنگ میں ملوث ایک اور غیر ملکی بحری جہاز کو پکڑ لیا تھا۔سپاہ پاسداران نے یہ کارروائی قومی مفادات کے تحفظ اور سمندری اسمگلنگ کے مقابلے کی غرض سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کے تحت انجام دی ہے۔جہاز رانی سے متعلق انیس سو بیاسی کے کنوینشن کے مطابق کوئی بھی فوجی جہاز، آزاد سمندری حدود میں عالمی قوانین کے نفاذ کی غرض سے، جہاز رانی کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی غیر فوجی اور غیر سرکاری بحری جہاز کو روک سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button