ایرانمشرق وسطی

بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں بھی امریکا کی شکست

ویانا می‍ں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے دفتر میں متعین ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس امریکا کے لئے کسی نتیجے کے بغیر ہی ختم ہوگیا۔

آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے ارنا سے گفتگو کے دوران بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں امریکا اور اس کے تین اتحادیوں یعنی صیہونی حکومت متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو چھوڑ کر ایجنسی اور بورڈ آف گورنرز کے سبھی ممبر ملکوں نے ایٹمی معاہدے کی حمایت اور اس کو باقی رکھنے کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ یہ معاہدہ کثیر فریقی اقدامات کا ایک بہترین معیار ہے۔ ایرانی مندوب نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں شریک سبھی ملکوں نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کی یکطرفہ طور پر علیحدگی کی مذمت کی اور کہا کہ ایٹمی معاہدے سے متعلق موضوعات کا جائزہ لینے کے لئے آئی اے ای اے کا بورڈ آف گورنرز مناسب جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا یہ چاہتا تھا کہ اس مرحلے پر آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے ایک سیاسی پلیٹ فارم اور حربے کے طور پراستعمال کرے لیکن وہ اپنی اس کوشش میں ناکام رہا۔ ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درآمد کو ایران کی جانب سے روک دئے جانےکے فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے امریکا نے آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی اور یہ اجلاس بدھ کی شام ویانا میں آئی اے ای اے کے دفتر میں منعقد ہوا۔ ایرانی مندوب نے اجلاس میں تقریرکرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی خارجہ پالیسی اور رویہ دوہرے معیار کا ہے اور ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے اور اس معاہدے سے نکل جانے والے ملک کی طرف معاہدے کا جائزہ لینے کے لئے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی تشکیل کی درخواست ایک تلخ طنز اور مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں پرعمل درآمد کو معطل کرنے سے متعلق ایران کے اقدامات کا سیف گارڈ اور بورڈ آف گورنرز کی ذمہ داریوں کے دائرے سے کوئی ربط نہیں ہے۔ ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکا نے گذشتہ صرف ایک سال میں بین الاقوامی قوانین کے برخلاف ایران کے خلاف اپنی حدود سےہٹ کر بیس پابندیاں عائد کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی ان پابندیوں سے بینکنگ اور مالیاتی سسٹم سمیت انسان دوستانہ سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکی پابندیوں نے ضروری ادویات اور طبی وسائل تک ایران کی دسترسی کومحدودکردیا ہے اور حادثات کے مواقع میں انسان دوستانہ امداد کی رسائی کو بھی روک دیا ہے۔ ایرانی مندوب نے کہا کہ امریکا جو عالمی سطح خود ساختہ پولیس مین کا رویّہ اپنائے ہوئے ہے ہر طرح کےبین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو پامال کررہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button