متحدہ عرب امارات سے وابستہ جنوبی یمن کی عبوری کونسل کے مسلح جتھوں نے صوبہ ابین میں مفرور اور مستعفی یمنی صدر منصور ہادی کے حامی مسلح جتھوں کے متعدد مراکز کو اپنے محاصرے میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب یمن کی مستعفی حکومت کی وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات سے عبوری کونسل کی حمایت فی الفور بند کرنے کے مطالبہ کیا ہے۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق جنوبی یمن کی عبوری کونسل کے مسلح جتھوں نے جنہیں متحدہ عرب امارات کی حمایت حاصل ہے، صوبہ ابین کے شہر زنگبار میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ مستفعی حکومت کے صدر منصور ہادی کے حامی مسلح جھتوں کے مراکز کا محاصرہ کرکے ہتھیار ڈالنے کو کہا ہےمتحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے مسلح جھتوں نے منصور ہادی کے مسلح جتھوں کو دھمکی دی ہے کہ ہتھیار نہ ڈالنے کی صورت میں ان پر حملہ کردیا جائے گا۔
ایک اور اطلاع کے مطابق عبوری کونسل کے مسلح جتھوں نے زنگبار شہر میں صوبائی پولیس چیف کے دفتر کا بھی محاصرہ کر رکھا ہے۔دوسری جانب سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمن کی مستعفی حکومت کی وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنوبی یمن کی عبوری کونسل کی حمایت فوری طور پر بند کردے۔جنوبی یمن میں متحدہ عرب امارات اور منصور ہادی کی حکومت کے حمایت یافتہ مسلح جتھوں کے درمیان جھڑپوں میں شدت کے بعد جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عبوری کونسل کے مسلح حملوں کے نتیجے میں سعودی عرب کی ان کوششوں کو دھچکا لگا ہے جو وہ دونوں فریقوں کے درمیان ثالثی کی غرض سے کر رہا ہے۔رپورٹوں کے مطابق پچھلے دو ہفتے سے سعودی حکومت اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ عبوری کونسل کے مسلح جتھوں کو عقب نشینی پر قائل کیا جائے تاہم ان کوششوں کا کوئی نتیجہ برآمد ہونا تو کجا عبوری کونسل نے منگل کی صبح ابین شہر پر بھی حملوں کا آغاز کردیا ہے جہاں منصور ہادی کے مسلح جتھوں سے ان کی شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔جنوبی یمن کی عبوری کونسل نے جمعرات کے روز عدن شہر کی چھاؤنیوں اور سرکاری عمارتوں پر بھی قبضہ کرلیا تھا اور ایک بیان جاری کر کے کہا تھا کہ وہ جنوبی یمن کو پھر سے ایک علیحدہ ملک بنانے کے لیے کوشاں ہے۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ عدن کے سقوط کے محض ایک روز کے بعد سعودی حکومت نے منصور ہادی کو حالات پر قابو پانے اور شہر پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے پانچ روز کی مہلت دی تھی۔ساڑھے چار سال سے یمن کے خلاف خونی جنگ میں مصروف سعودی اماراتی اتحاد نے اب جنوبی یمن کو پراکسی وار کا میدان بنا لیا ہے۔