عراق کے شہر سامراء میں حسینی زائرین پر تکفیری دہشت گردوں کا حملہ ناکام ہوگیا ہے۔
عراقی سکیورٹی فورسز نے سامراء کے مشرق میں حسینی زائرین پر وہابی دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنادیا ہے۔
سومریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی فورسز نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے سامراء میں حسینی زائرین پر داعش دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنادیا ہے۔
داعش دہشت گرد السیفونہ کے علاقہ میں حسینی زائرین پر حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے ۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے اور ان سے خودکش حملے میں استعمال ہونے والی 2 جیکٹوں اور 4 بموں کو برآمد کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب عراق سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اربعین حسینی جیسے جیسے قریب آتا جارہا ہے اربعین مارچ میں شریک قافلوں کی تعداد اور عاشقان حسینی کے جوش ولولے میں بھی بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ عراق کے مختلف شہروں اور خاص طور پر نجف اشرف سے کربلائے معلی پہنچنے والے سب ہی راستے زائرین اباعبداللہ الحسین سے مملو ہیں اور عاشقان حسینی کا ایک سیلاب ہے جو کربلائے معلی کی جانب امنڈتا چلا جارہا ہے۔
نجف اشرف سے روانہ ہونے والے زائرین کے قافلے 80کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد اب کربلائے معلی میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں جن میں بڑی تعداد میں ایرانی زائرین بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان، ہندوستان اور دنیا کے دیگر ملکوں سے آنے والے کئی لاکھ زائرین بھی سیکڑوں قافلوں کی شکل میں نجف ۔ کربلا عظیم اربعین مارچ میں شریک ہیں۔
عراقی حکام کے مطابق اس سال عظیم اربعین مارچ میں شریک عراقی، ایرانی اور دیگر ملکوں سے آنے والے زائرین کی تعداد میں گزشتہ برس کے مقابلے میں غیر معمولی اضافے کی توقع ہے۔
ایک اندازے کے مطابق گزشتہ برس دو کروڑ کے قریب زائرین نے اربعین مارچ میں حصہ لیا تھا جن میں 20 لاکھ سے زائد ایرانی زائرین شامل تھے۔
کربلائے معلی کی انتظامیہ نے زائرین کی سیکورٹی اور خدمات کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں درایں اثنا ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان وبلوچستان کی میرجاوہ سرحد سے ایران میں داخل ہونے والے پاکستانی زائرین کی تعداد 80 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔