ایرانمشرق وسطی

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ایرانی تیل کی کمی کو پورا نہیں کر سکتے، علی لاریجانی

ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تیل کی پیداوار میں اضافے سے قاصر ہیں۔

تہران میں انجمن جغرافیائے ایران کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ دشمن نے ایرانی تیل کے خریداراوں پر نفسیاتی دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ایران کا تیل مارکیٹ میں نہ پہنچا تو دنیا بھر کے ملکوں کو توانا‏ئی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لہذا اس نے نفسیاتی جنگ کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔
ایران کے پارلیمانی اسپیکر نے لیبیا اور وینیزویلا میں جاری بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ملکوں میں دشمنوں کی مہم جوئی اور محاذ آرائی کی وجہ بھی ان ملکوں میں پائے جانے والے تیل کے ذخائر ہیں۔
حکومت امریکہ نے بائیس اپریل کو اعلان کیا تھا کہ ایران سے تیل خریدنے والے ملکوں کو امریکی پابندیوں سے دیا جانے والا استثنی ختم کر دیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے وعدہ کیا ہے کہ وہ عالمی منڈیوں میں ایرانی تیل کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آمادہ ہیں۔
دوسری جانب ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ پابندیوں کے باوجود ایران کا ایٹمی پروگرام پوری قوت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ ایٹمی مذاکرات کے دوران ایسی پیش بندیاں کی گئی ہیں کہ دشمن جو بھی کرلے ایران کے مفاد میں ہو گا۔
ایران کی ایٹمی صنعت حالیہ برسوں کے دوران مسلسل ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔
درایں اثنا ایران کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ تمام تر دفاعی ترقی پابندیوں کے دوران حاصل کی ہے۔
وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج نے زمینی، فضائی اور سمندری دفاع کے مختلف شعبوں میں جتنی بھی ترقی کی ہے وہ سب پابندیوں کے دوران اور کمترین سہولتوں کے ساتھ رہی ہے۔
انہوں نے سپاہ پاسداران کے خلاف امریکی اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی مغربی ایشیا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پیش پیش ہے۔
جنرل امیر حاتمی نے ایران کے تیل کی فروخت پر عائد امریکی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کو اس بار بھی اپنی سازشوں اور ریشہ دوانیوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button