اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی میڈیا کے ساتھ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے حالیہ انٹرویو پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے تاکید کی کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے امریکا کے جرائم میں سعودی عرب برابر کا شریک ہے۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ چونکہ سعودی عرب خود کو داعش اور دہشت گرد گروہوں کا باپ سمجھتا ہے اسی لئے سمجھتا ہے کہ امریکی صدر کے ہاتھوں سردار محاذ استقامت کی شہادت، دہشت گرد گروہوں اور دہشت گرد حکومتوں کی سیکورٹی کا سبب بنے ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ نے ایک قتل کو اپنا قانونی دفاع قرار دیا ہے، یہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔ سید عباس موسوی نے کہا کہ میزبان ملک کی ہماہنگی کے بغیر امریکا کی دہشت گرد فوج کے ہاتھوں جنرل قاسم سلیمانی کا قتل، عراق اور تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور سعودی عرب اس کی حمایت کرکے ٹرمپ کے جرائم میں برابر کا شریک ہے۔