افریقہ

سوڈان میں مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان

سوڈان کے حریت پسند اور تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے دھڑوں نے کرفیو کے نفاذ کی مخالفت کرتے ہوئے اقتدار سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آزادی اور تبدیلی کے خواہاں دھڑوں کے اتحاد، سوڈان پروفیشنل ایسو سی ایشن کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک اقتدار کی سول انتظامیہ کو منتقلی کا جائز اور قانونی مطالبہ پورا نہیں ہو جاتا اس وقت تک ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔

بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جمہوریت کی بقا اور سول انتظامیہ کے قیام تک فوجی ہیڈکوارٹر کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھے رہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کی نماز جمعہ بھی فوجی ہیڈ کوارٹر کے سامنے جاری دھرنے کے مقام پر ادا کی جائے گی جس کے بعد حالیہ انقلابی تحریک کے دوران مرنے والوں کی نماز جنازہ بھی پڑھی جائے گی۔
آزادی اور تبدیلی کے خواہاں گروہوں کے بیان میں دارالحکومت خرطوم کے رہنے والوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ نماز جمعہ میں شرکت اور دھرنے میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں۔
سوڈان پروفیشنل ایسو سی ایشن نے فوجی کونسل کے فیصلوں اور بیان کی بھی سختی کے ساتھ مخالفت کی جس میں دو سال کے لیے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔
سوڈانی فوج نے جمعرات کے روز جاری ہونے والے بیان میں تیس سال سے حکومت کرنے والے صدر عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے کی تصدیق، تین ماہ تک ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ اور ایک ماہ تک کرفیو نافذ رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
بیان کے مطابق فوجی کونسل آئندہ دو سال تک ملک کا انتظام چلائے گی جس کے بعد عام انتخابات کرائے جائیں گے۔
سوڈانی ٹیلی ویژن کے مطابق ملک کے وزیر دفاع جنرل عوض بن عوف نے فوجی کونسل کے سربراہ کا حلف اٹھا لیا ہے۔ یہ کونسل عبوری دور میں سوڈان پر حکومت کرے گی۔
سوڈان کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل کمال المعروف کو عبوری فوجی کونسل کا نائب سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button