لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے کچھ اعلی افسروں اور عہدیداروں کا ایک واہٹس ایپ (WhatsApp) گروپ بنا کر اس پر ایک ویڈیو جاری کیا جس کے بعد اسرائیلی فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ۔
حزب اللہ لبنان نے یہ کروپ اپنے سینئر کمانڈر عماد مغنیہ کی 11ویں برسی کے موقع پر بنایا۔ عماد مغنیہ کی جنگی حکمت عملی نے 2006 کی جنگ میں اسرائیلی فوج کو شکست سے دوچار کر دیا تھا اور اس جنگ میں اسرائیل کو تاریخی شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
اس کے بعد سے اسرائیل نے حزب کے ایک اعلی کمانڈر کے قتل کے لئے متعدد منصوبے تیار کئے ۔1983 میں لبنان کے دار الحکومت بیروت میں ایک حملے میں کم از کم 350 غاصب امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے لئے حکمت عملی تیار کرنے میں شہید عماد مغنیہ کا اہم کردار رہا ہے۔
امریکا نے شہید عماد مغنیہ کے سر پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا تھا۔ حزب اللہ نے واہٹس ایپ گروپ میں جو ویڈیو شیئر کیا ہے اس میں عماد مغنیہ کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں چہل قدمی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں شہید عماد مغنیہ اپنے ایک جاں باز فوجی سے کہتے ہوئے نظر آتے ہيں کہ یہ جگہ مقبوضہ فلسطین کا علاقہ شلوم ہے۔ عربی، عبری اور انگریزی زبانوں والے اس ویڈیو کو اسرائیلی فوجی افسروں کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے جس میں عماد مغنیہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ انتقام ضرور لیا جائے گا، ہدف معین، دقیق اور واضح ہے اور وہ اسرائیل کی نابودی ہے۔
صیہونی حکومت اور اسرائیلی فوج کے لئے یہ گروہ اب ایک معمہ بن گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کی خفیہ اطلاعات تک رسائی کی طاقت سے خوفزدہ ہیں ۔ حزب اللہ کے اس ویڈیو اور واہٹس ایپ گروپ کو نتن یاہو اور دیگر صیہونی حکام کی دھمکیوں کا جواب بھی سمجھا جا رہا ہے۔