اقوام متحدہ کی جانب سے دو گھنٹے کے لیے جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے جنوبی علاقے میں جنرل خلیفہ حفتر اور حکومتی فورسز نے ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے دو گھنٹے کے لیے جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے جنوبی علاقے میں جنرل خلیفہ حفتر اور حکومتی فورسز نے ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق متحدہ حکومت کا کہنا تھا کہ لڑائی میں 21 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ شہریوں اور زخمی افراد کو علاقے سے نقل مکانی کے لیے دو گھنٹے کی جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود کوئی جنگ بندی نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ لیبیا کی نیشنل آرمی کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر کی جانب سے رواں ہفتے اقوام متحدہ سمیت عالمی طور پر تسلیم شدہ طرابلس کی حکومت کے خلاف پیش قدمی شروع کردی تھی جس کے بعد ملک میں ایک مرتبہ پھر خانہ جنگی شروع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ خلیفہ حفتر نے طرابل کے ایئر پورٹ پر قبضہ کرلیا تھا جسے بعد میں طرابلس حکومت کے حامی فوجیوں نے چھڑا لیا اور خلیفہ حفتر کے متعدد فوجیوں کو ہلاک اور گرفتار کرلیا۔ خلیفہ ححفتر کو سعودی عرب اور امارات کی حمایت حاصل ہے۔