لبنان کے وزیر خارجہ نے حزب اللہ کے خلاف برطانیہ کے شرانگیز موقف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کو بعض ملکوں کے اس قسم کے موقف کا سامنا کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
لبنان کے وزیرخارجہ جبران باسل نے یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پوری دنیا بھی اگر مزاحمت کو دہشت گردی کا مظہر قرار دے تو بھی حقیقت تبدیل نہیں ہو سکتی اور مزاحمت کبھی دہشت گردی کا مظہر نہیں ہو سکتی۔اس پریس کانفرنس میں فیڈریکا موگرینی نے بھی کہا کہ حزب اللہ لبنان کے بارے میں برطانیہ کے موقف سے حزب اللہ کے بارے میں یورپی یونین کے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔حکومت برطانیہ نے تحریک مزاحمت کے خلاف امریکہ و اسرائیل کے ہم نوا ہو کر برطانیہ میں حزب اللہ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ ساجد جاوید نے حزب اللہ کو برطانیہ کی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس جماعت کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کئے جانے کا اعلان کیا ہے۔ساجد جاوید نے داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں حزب اللہ کے کردار کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر جھوٹا دعوی کیا کہ حزب اللہ مشرق وسطی کی صورت حال کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے اپنے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔