صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر ایک بار پھر وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کرکے ایک فلسطینی لڑکی کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا۔
العالم نے غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ کل جمعے کے روز 54 ویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ کرکے ایک فلسطینی لڑکی کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا۔۔ غاصب صیہونی فوجیوں نے زہریلی گیس کا استعمال بھی کیا۔
تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 272 سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں کہ جن میں سے 16 ہزار فلسطینی غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں داخل ہوئے ہیں۔۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔
اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے-
غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔