یمن کے صوبے عمران میں سعودی جارحیت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے ہیں تو دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی اتحاد کے خلاف بھرپور کاروائی انجام دیکر درجنوں سعودی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق سعودی جارحیت کو چار سال مکمل ہونے پر یمن کے صوبے عمران میں اتوار کے روز بڑے پیمانے مظاہرے کیے گئے۔
مظاہرے میں صوبہ عمران کے گورنر اور چیف جسٹس سمیت اعلی سیاسی اور فوجی عہدیداروں کے علاوہ قبائلی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں سعودی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تصاویر اور ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ، سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبے کے گورنر فیصل جمعان نے کہا کہ صوبہ عمران کے عوام سعودی جارحیت میں شہید ہونے والوں سے یکجہتی کا اظہار اور ملکی دفاع اور سلامتی کا تحفظ کرنے والوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام ماضی کی مانند وطن کے دفاع کے عہد پر سختی کے ساتھ کار بند اور ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یمنی عوام کی استقامت کا پانچواں سال ان کی کامیابی کا سال ثابت ہو گا اور غاصبوں کو اس سرزمین سے باہر نکلنا پڑے گا۔
یمن کی سیاسی جماعتوں اور تنظیموں نے بھی اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں تاریخ کی بدترین جارحیت اور انسانیت سوز جرائم کے مقابلے میں یمنی عوام کی استقامت اور پائیداری پر تاکید کی ہے۔
دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے بھرپور فوجی آپریشن کے دوران کم سے کم بیس سعودی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اس کاروائی میں درجنوں سعودی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ ان کی پانچ بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا اور بھاری مقدار میں سامان حرب بطور مال غنیمت یمنی فوج نے اپنے قبضے میں لے لیا۔
یمنی فوج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گہری انٹیلی جینس معلومات کی بنیاد پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جیزان سیکٹر کے علاقوں ایم بی سی، الصفہ، القیمہ، الصیابہ اور اس کے نواحی علاقوں میں سعودی اتحاد کو بھرپور حملوں کا نشانہ بنایا۔
اس کارروائی میں زلزال میزائلوں کا بھی استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں سعودی فوج میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور بہت سے فوجی اپنے مورچے چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
یمنی فوج کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ آپریشن والے علاقوں میں درجنوں فوجیوں کی لاشیں بکھری پڑی ہیں اور دشمن فضائی جارحیت اور گولہ باری کے باوجود اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھانے کی بھی جرات نہیں کر رہا ہے۔