ایرانمشرق وسطییمن

یمن پر 4 سال سے جاری سعودی جارحیت پر ایران کا رد عمل

ایران کی وزارت خارجہ نے یمن پر سعودی جارحیت کی چوتھی برسی کے موقع پریمن پر سعودی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے یمن میں جنگ اور خونریزی کے خاتمے پر تاکید کی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ یمن کے مظلوم عوام کے خلاف گذشتہ 4 سال سے جاری یکطرفہ جنگ میں عالمی اداروں کے اعلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ 24 ملین یمنیوں کوفوری طور پر امداد کی ضرورت ہے اور 15 ملین سے زائد افراد بھوک مری کا شکار ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ ایران یمن کے بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور جنگ بندی اورظالمانہ اقتصادی محاصرے کوختم کرنے اور متحارب گروہوں کے مابین سیاسی مفاہمت پر تاکید کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے یمن کے عوام خاص طور سے یمنی بچوں اور عورتوں کے مسائل ومشکلات کو حل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

یمن کی وزارت صحت کے بیان میں آیا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ و جارحیت کے چار برسوں میں بارہ ہزار سے زائد یمنی عام شہری شہید اور تقریبا چھبیس ہزار دیگر زخمی ہوئے ان میں چھے ہزار تین سو اکسٹھ عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جو جنگ کے نتیجے میں شہید ہوئے ہیں۔

یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ و جارحیت کا نتیجہ صرف جانی نقصان تک محدود نہیں ہے بلکہ تیس لاکھ افراد بے گھر بھی ہوئے ہیں اور یمن کی دو کروڑ چالیس لاکھ کی آبادی میں سے تقریبا دو کروڑ بیس لاکھ لوگوں کو انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرورت ہے جبکہ تیس لاکھ بچوں کو صحیح غذا تک میسر نہیں ہے جس کی بنا پر چار لاکھ بچوں کو قحط و بھوک مری کی بنا پر موت کا خطرہ لاحق ہے اور یمن کی اسّی فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات بھی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button