صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر غرب اردن پر حملہ کیا ہے جبکہ فلسطینی گروہوں نے مسجد الاقصی کے خلاف ہر طرح کے اقدام کی بابت صیہونی حکومت کو خبردار کیا ہے
صیہونی فوجیوں نے پیر کو ایک بار پھر غرب اردن پرحملہ کیا جس کے دوران فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی –
صیہونی فوجیوں نے متعدد فلسطینیوں کو کوئی جرم بتائے بغیرگرفتارکرلیا صیہونی فوج اپنے توسیع پسندانہ مقاصد کی تکمیل کے لئے ہر روز فلسطین کے مختلف علاقوں پرحملے کرتی ہے اور نہتے فلسطینیوں کو کوئی جرم بتائے بغیر گرفتار کرلیتی ہے –
اس وقت ساڑھے پانچ ہزار سے زائد فلسطینی شہری صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید ہیں جن میں ڈھائی سو خواتین اور سینتالیس بچے بھی شامل ہیں –
اس درمیان صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ اسرائیلی فوج گنجان آبادی والے علاقوں منجملہ مقبوضہ جولان کے علاقے میں اپنی فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل نمبر بارہ کے مطابق اسرائیلی فوج ، شام کی مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں میں لبنانی دیہاتوں کی طرح متعدد دیہاتوں اور اسی طرح فلسطینی پناہ گزیں کیمپوں کی طرح متعدد کیمپوں اور سرنگوں کا ماڈل تیار کرکے ان میں فوجی کارروائیوں کی مشق کررہی ہے۔
دوسری جانب فلسطین کے استقامتی گروہوں نے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کے بارے میں صیہونی حکومت اور صیہونیوں کو سخت خبردار کیا ہے – فلسطینی گروہوں نے ایک بیان جاری کرکے الزام عائد کیا کہ بعض عرب ممالک بھی مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور اس پر صیہونیوں کے حملوں کی حمایت کررہے ہیں جس کی بنا پر صیہونی انتہا پسند عناصر اور صیہونی حکومت مسجد الاقصی کی بے حرمتی کرنے میں مزید گستاخ ہوگئی ہے۔
فلسطینی گروہوں کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے مسلسل حملوں سے ایک ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو اسرائیل کو جلا کر راکھ کردے گی – فلسطینی گروہوں نے صیہونی حکومت کے ایک وفد کے دورہ بحرین کی مذمت کرتے ہوئے عرب اور اسلامی ملکوں سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی سازش کو قبول نہ کریں اور جو ممالک اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ان کا بائیکاٹ کردیں –
واضح رہے کہ سیکڑوں صیہونی انتہا پسندوں نے سخت گیر صیہونی گروہوں کے کہنے پر مسجد الاقصی میں داخل ہو کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی تھی – مسجد الاقصی جو مسلمانوں کا قبلہ اول اور فلسطینی اور اسلامی تشخص ہے صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ عزائم کا نشانہ بنی ہوئی ہے ۔