اسلامدعاماہ رجبویڈیوز

توسل

توسل اردو ترجمہ، دعائے توسل عربی، دعائے توسل ویڈیو

Tawassul Dua Tawassul Dua e Tawassul

دعائے توسل، دعائے توسل کی فضیلت، دعائے توسل کیا ہے؟ | Dua e Tawassul

دعائے توسل کی فضیلت ، روایت میں دعائے توسل، دعائے توسل کے بارے میں ، دعائے توسل کی اقسام ، دعائے توسل کی سند، دعائے توسل مضمون، وقت دعائے توسل،  

دعائے توسل چند دعاؤں کے مجموعے کا نام ہے لیکن ان میں سے ایک دعا اس نام سے زیادہ مشہور ہے جس کا اصلی مآخذ کتاب بحار الانوار ہے۔ علامہ مجلسی اس سلسلے میں کہتے ہیں: اس دعا کو میں نے ہمارے احباب میں سے کسی کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: “اس دعا کو شیخ صدوق نے ائمہ معسومینؑ سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ دعائے توسل اکثر مسلمانوں کے اعتقادی تعلیمات میں سے ہے جس کے معنی خدا کی قربت حاصل کرنے یا کسی حاجت کی برآوری کے لئے کسی مقدس ہستی یا چیز سے تمسک کرنے کو کہا جاتا ہے جو خدا کی بارگاہ میں ایک خاص مقام و مرتبے کا حامل ہوتا ہے۔ دعائے توسل شفاعت کے ساتھ تنگا تنگ رابطہ رکھتا ہے اور عام طور پر دعائے توسل شفاعت کے ساتھ مذکور ہوتی ہے۔

دعائے توسل کی اقسام

“دعائے توسل” چند دعاؤں پر اطلاق ہوتا ہے:

1۔ معروف دعائے توسل جسکا آغاز ان الفاظ کے ساتھ ہوتا ہے: “اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ…‌”

2۔ کفعمی نے یلد الامین،  نامی کتاب میں ایک مفصل دعا کو دعائے فرج کے نام سے نقل کیا ہے جس کے ضمن میں دعائے توسل کا ذکر بھی کیا ہے۔

3۔ سید علیخان کتاب الكَلِمُ الطيّب میں شیخ صنھر شتی  کی کتاب قیس المصباح سے ایک دعائے توسل کو نقل کیا ہے۔

4۔ ایک اور دعا اس نام سے کتاب البلد الامین میں آیا ہے۔ کفعمی اس دعا کو سند کے بغیر ذکر کرتے ہوئے ائمہ سے منقول دعائے توسل کے عنوان سے معرفی کیا ہے۔ اس دعا کے ہر بند کے آخر میں خدا سے  معسومین کا واسطہ دے کے حاجت روائی کی دعا کی جاتی ہے۔

معروف دعائے توسل کی سند

سند کے حوالے سے معروف دعائے توسل جو میفاتیح الجنان میں آیا ہے، کا اصلی منبع کتاب بحار الانوار ہے۔ اس دعا کو شیخ صدوق نے اسناد اور سلسلہ روایت کو ذکر کئے بغیر ائمہ معسومین سے نقل کیا ہے۔ است بدون علامہ مجلسی فرماتے ہیں: اس دعا کو میں نے ہمارے اصحاب میں سے کسی ایک کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: “اس دعا کو شیخ صدوق  نے ائمہؑ سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ اور وہ دعا یہ ہے”اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ…‌”

دعائے توسل کا مضمون

دعائے توسل کا مضمون خداوند عالم سے حاجت روائی کی دعا اور درخواست ہے؛ اس خصوصیت کے ساتھ کہ دعا کرتے ہوئے خدا سے معسومین کا واسطہ دیتے ہوئے ان کے طفیل حاجت روائی کی درخواست کی جاتی ہے۔ درحقیقت یہ اس طرح کی درخواست اور دعا خدا کے ہاں ان اولیاء الہی کے مقام و عظممت کی بلندی کی نشانی ہے اور کسی طرح بھی خدا کی توحید اور وحدانیت کے ساتھ کوئی منافات نہیں رکھتا ہے۔ اس دعا کو اس ترتیب کے ساتھ پڑھی جاتی ہے کہ معسومین سے ہر ایک کا نام لینے کے بعد ان جملات کو تکرار کیا جاتا ہے: “یا حُجَّةَ اللّهِ عَلی خَلْقِهِ یا سَیدَنا وَمَوْلینا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِک اِلَی اللّهِ وَقَدَّمْناک بَینَ یدَی حاجاتِنا”، “یا وَجیهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ‌“۔ جب حضرت فاطمہ زہرا(س) کا نام لیا جاتا ہے تو مذکورہ جملات میں مونث کی ضمیر لائی جاتی ہے۔ دعا کا اختتام ان جملات کے ساتھ ہوتا ہے: “یا سادَتی وَمَوالِی اِنّی تَوَجَّهْتُ بِکمْ اَئِمَّتی وَعُدَّتی لِیوْمِ فَقْری وَحاجَتی اِلَی اللّهِ وَتَوَسَّلْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ وَاسْتَشْفَعْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ فَاشْفَعُوا لی عِنْدَ اللّهِ وَاسْتَنْقِذُونی مِنْ ذُنُوبی عِنْدَ اللّهِ فَاِنَّکمْ وَسیلَتی اِلَی اللّهِ وَبِحُبِّکمْ وَبِقُرْبِکمْ اَرْجُو نَجاةً مِنَ اللّهِ فَکونُوا عِنْدَ اللّهِ رَجاَّئی یا سادَتی یا اَوْلِیاَّءَ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیهِمْ اَجْمَعینَ وَلَعَنَ اللّهُ اَعْداَّءَ اللّهِ ظالِمیهِمْ مِنَ الاْوَّلینَ وَالاْخِرینَ امینَ رَبَّ الْعالَمینَ‌“۔

وقت دعائے توسل

دعائے توسل کے پڑھنے کیلئے کوئی خاص وقت معین نہیں ہے؛ لیکن پوری دنیا میں مسلمانوں کے ہاں یہ رسم ہو چکی ہے کہ دعائے توسل کو بدھ کی رات نماز مغرب اور عشا کے بعد مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر مقدس مقامات پر گروہی شکل میں پڑھی جاتی ہے۔

دعائے توسل عربی اور اردو  ترجمہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

         اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَ لُکَ وَأَتَوَجَّہُ إِلَیْکَ بِنَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ یَا أَبَا  الْقاسِمِ

اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں تیرے پیغمبر نبی رحمت حضرت محمد ﷺ کے وسیلے سے اے ابوالقاسم

یَا رَسُولَ اللهِ یَا إِمامَ الرَّحْمَةِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلاَنَا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ

اے الله کے رسول اے امام(ع) رحمت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں

 وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ ۔

 اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری  سفارش کیجئے

 یَا أَبَا الْحَسَنِ،یَاأَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ، یَا عَلِیُّ بْنَ أَبِی طالِبٍ، یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ

 اے ابوالحسن(ع) اے امیرالمومنین(ع) اے علی(ع) ابن ابی طالب(ع) اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف

یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَ اسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا 

 متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا

یا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا  عِنْدَ اللهِ یا فاطِمَةَ الزَّھْراءِ یَا بِنْتَ مُحَمَّدٍ، یَا قُرَّةَ عَیْنِ الرَّسُولِ، 

کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے فاطمہ الزہرا اے دختر محمد اے رسول کی آنکھوں کی ڈھنڈک اے ہماری سردار اور ہماری آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں

 یَا سَیِّدَتَنا وَمَوْلاتَنا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکِ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکِ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا،

اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں

 یَا وَجِیھَةً عِنْدَ اللهِ اشْفَعِی لَنا عِنْدَ اللهِ ۔

اے خدا کے ہاں عزت والی خدا کے حضور ہماری

 یَا أَبا مُحَمَّدٍ، یَا حَسَنُ بْنَ عَلِیٍّ، أَ یُّھَا الْمُجْتَبی، یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ،

سفارش کیجئے اے ابومحمد(ع) اے حسن(ع) بن علی(ع) اے پسندیدہ اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت

 یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا،

اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ  ہیں آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں  اپنی حاجتیں  آپ کےسامنے پیش کرتے ہیں

 یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ یَا أَبا عَبْدِاللهِ، یَا حُسَیْنُ بْنَ عَلِیٍّ، أَ یُّھَا الشَّھِیدُ،

اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو عبدالله(ع) اے حسین(ع) بن علی(ع) اے شہید اے فرزند رسول

یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا 

 اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں

بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ یَا أَبَا الْحَسَنِ

اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع) بن الحسین(ع)

یَا عَلِیُّ بْنَ الْحُسَیْنِ یَا زَیْنَ الْعابِدِینَ یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا 

 اے عابدوں کی زینت اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا

إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ

ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں

یَا أَبا جَعْفَرٍ، یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَلِیٍّ، أَ یُّھَا الْباقِرُ، یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ یَا حُجَّةَ اللهِ

اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو جعفر(ع) اے محمد(ع) ابن علی(ع) اے باقر(ع) اے فرزند رسول

عَلی خَلْقِہِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ

اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں

حَاجَاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ ۔ یَا أَبا عَبْدِاللهِ، یَا جَعْفَرُ بْنَ مُحَمَّدٍ ، أَ یُّھَا الصَّادِقُ،

 اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے جعفر(ع) ابن محمد(ع) اے صادق

یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ

 اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سرداراور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور

إِلَی اللهِ وَقَدَمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا مُوسَی

وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے  اے ابوالحسن(ع)

بْنَ جَعْفَرٍ، أَ یُّھَا الْکاظِمُ، یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إِنَّا تَوَجَّھْنا 

 اے موسٰی ابن جعفر(ع) اے کاظم(ع) اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کو

وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ

بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے

یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ بْنَ مُوسی، أَ یُّھَا الرِّضا، یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ،

اے ابوالحسن(ع) اے علی(ع) ابن موسٰی(ع) اے رضا(ع) اے فرزندرسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار

یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا 

 اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں

یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ یَا أَبا جَعْفَرٍ یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّھَا التَّقِیُّ الْجَوادُ یَا ابْنَ

اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوجعفر(ع)اے محمد(ع) ابن علی(ع) اے تقی و جواد(ع)

رَسُولِ اللهِ یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی

اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اسکی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں

اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ

اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسن(ع)

بْنَ مُحَمَّدٍ أَیُّھَا الْہادِی النَّقِیُّ یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا

 اے علی(ع) ابن محمد(ع) اے ہادی(ع) نقی(ع) اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف

تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ

 متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے

اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ یَا أَبا مُحَمَّدٍ، یَا حَسَنُ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّھَا الزَّکِیُّ الْعَسْکَرِیُّ، یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، یَا

 سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو محمد(ع) اے حسن(ع) بن علی اے زکی اے فرزند رسول اے خلق

حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا تَوَجَّھْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ

خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں

بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ یَا وَصِیَّ الْحَسَنِ وَالْخَلَفُ الْحُجَّةُ، أَیُّھَا

اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے وصی حسن(ع) اے خلف حجت اے

الْقائِمُ الْمُنْتَظَرُ الْمَھْدِیُّ، یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، یَا حُجَّةَ اللهِ عَلی خَلْقِہِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إِنَّا تَوَجَّھْنا

قائم منتظر مہدی(ع) اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار و آقا ہم آپکی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور

وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إِلَی اللهِ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیہاً عِنْدَ اللهِ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللهِ

 وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔

          پس اپنی حاجات طلب کرے کہ وہ انشاء الله پوری ہونگی ایک روایت میں ہے کہ اس کہ بعد یہ بھی پڑھے :

یَا سادَتِی وَمَوالِیَّ، إِنِّی تَوَجَّھْتُ بِکُمْ أَئِمَّتِی وَعُدَّتِی لِیَوْمِ فَقْرِی وَحاجَتِی إِلَی اللهِ، وَتَوَسَّلْتُ

اے میرے سردار اور میرے آقا میرے ائمہ(ع) میرے سرمایہ میں اپنے فقر اور حاجت کے دن کے لئے تمھارے

بِکُمْ إِلَی اللهِ، وَاسْتَشْفَعْتُ بِکُمْ إِلَی اللهِ، فَاشْفَعُوا لِی عِنْدَ اللهِ،وَاسْتَنْقِذُونِی مِنْ ذُ نُوبِی عِنْدَ

ذریعے اور وسیلے سے خدا کے سامنے حاضر ہوں اور خد اکے ہاں تمہیں اپنا سفارشی بناتا ہوں پس خدا کے حضور میری سفارش کیجئے اور خدا کی جانب

اللهِ،فَإِنَّکُمْ وَسِیلَتِی إِلَی اللهِ، وَبِحُبِّکُمْ وَبِقُرْبِکُمْ أَرْجُو نَجاةً مِنَ اللهِ فَکُونُوا عِنْدَ اللهِ رَجائِی

سے میرے گناہ معاف کروائیے کیونکہ تم خدا کے ہاں میراوسیلہ ہو اور تمہاری محبت اور قربت کے وسیلے سے میں خدا سے طالب نجات ہوں پس میری امید گاہ

یَا سادَتِی یَا أَوْ لِیاءَ اللهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْھِمْ أَجْمَعِینَ وَلَعَنَ اللهُ أَعْداءَ اللهِ ظالِمِیھِمْ مِنَ الْاَوَّلِینَ

 بن جاؤ اے میرے سردار اے خدا کے پیارے خد اکی رحمت ہو ان تمام پر اور خدا کی لعنت ہو ان دشمنا ن خدا پر جنہوں نے ان پر ظلم ڈھائے کہ جو اولین

وَالْاَخِرِینَ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

اور اخرین میں سے ہیں آمین اے رب العالمین۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بھی چیک کریں
Close
Back to top button