تہران میں پاکستان کے سفارت خانے نے ہندوستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی کو پر امن طریقے سے حل کیے جانے کی غرض سے ایران سے فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق تہران میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان شروع ہی سے حکومت ہندوستان کی جانب سے دہشت گردی کی لعنت کو عام انتخابات سے قبل اپنے سیاسی اور انتخابی مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ افسوس ہے کہ حکومت ہندوستان تحقیق اور موثق شواہد کے بغیر ہی پاکستان پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کردیتی ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں چودہ فروری کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے جس میں چوالیس ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ہندوستان کا دعوی تھا کے اس کے جنگی طیاروں نے منگل کو پاکستان میں جیش محمد نامی دہشت گردہ گروہ کے مبینہ ٹھکانوں پر حملے کیے تھے اور اس حملے میں تین سو سے ساڑھے تین سو کے قریب دہشت گرد مارے گئے ہیں لیکن پاکستان نے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔