اسلاماسلامی تاریخاہل بیت

امام علی سلام اللہ علیہ کو خارجیوں نے شہید کیا

امام علی سلام اللہ علیہ کو خارجیوں نے شہید کیا

امام علی بچپن سے ہی اسلام سے مشرف ہوئے اور انہوں نے اپنی ساری زندگی اسلام کی راہ میں فدا کردی. اور اِس حق راہ کے خاطر خارجیوں کے ہاتھوں شہید ہو گئے.

حجت الاسلام سید احمد جعفری؛ خارجی نہ اصحاب جمل کی طرح دنیا پرست اور نہ ہی اصحاب صفین کی طرح منفعت و مقام پرست تھے. امام علی کو، خارجیوں کی اسلام میں کم علمی اور اُن کے پتھر جیسے مزاج نے شہید کیا.

حجت الاسلام سید احمد جعفری نے خارجیوں کے وجود میں آنے کے بارے کہا کہ، جنگ صفین کے بعد ایک گروہ امام علی سے الگ ہو گیا ارو اُن ساتھ کوفہ نہیں آیا.

اِس گروہ کا ماننا تھا کہ امام علی نے حکومت کے بارے میں غلتی کی اور اِس گروہ کے نزدیک یہ کفر تھا اور اس کے علاوہ ان کا کہنا یہ تھا کہ امام علی کو توبہ کرنی چاہیے، چنانچہ حکم صرف خدا دے سکتا ہے.

جعفری نے یہ کہتے ہوئے کہ خارجیوں کی تعداد صرف ٤٠٠ تھی اور جب امام علی کو معلوم ہوا کی یہ لوگ نہراوان سے گزر رہیں ہیں تو انہوں نے فرمایا تھا یہ لوگ قتل ہو جائینگے اور اِن میں سے صرف ١٠ کے قریب بچ پائینگے، اور امام علی کی دور اندیشی کی گواهی تاریخ سے ثابت ہے.

جعفری نے کہا کے خارجیوں میں میں سے صرف ٩ اشخاص ہی بچے تھے کہ جن میں ” عبد الرحمن بن ملجم مرادی”، “برک بن عبداللہ” اور ” عمر بن بکر تمیمی” جیسے اشخاص تھے کہ جن کا ماننا تھا کہ خارجیوں کے قتل کی وجہ امام علی، معاویہ اور عمر أس ہیں.

جعفری نی اِن تینوں کے پلان کے بارے بتایا کے؛ ابن ملجم نے امام علی کو شہید کردیا اور دیگر اشخاص کو معاویہ اور عمر أس کو قتل کرنا تھا لیکن وہ نہیں کرسکے.

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button