مشرق وسطییمن

یمن کے خلاف جارحین کے فضائی حملے جاری

یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے یمن پر جارح سعودی اتحاد کے حملوں کا سلسلہ جاری رہنے کی خبر دی ہے ۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے جمعرات کو کہا کہ گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے درمیان جارح فوجیوں نے یمن کے مختلف صوبوں کے رہائشی علاقوں اور زرعی فارمز پر کم سے کم سترہ حملے کئے ۔

یحیی سریع نے کہا کہ زیادہ تر حملے شمالی یمن کے صوبہ صعدہ پر ہوئے ہیں ۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن کی قومی حکومت کے سربراہ مہدی المشاط نے بیس ستمبر کو مشروط جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے جارح سعودی اتحاد کو جنگ بندی کی دعوت دی۔ جارح سعودی اتحاد ، یمنیوں کی امن تجویز کو کوئی اہمیت نہ دیتے ہوئے یمن کے مختلف علاقوں پر اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ یمنی فوج کے اسنائپروں نے سعودی اتحاد کے سات فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے یہ سات فوجی صوبہ حجہ کے حرض علاقے میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کی کاروائی میں ہلاک ہوئے ہیں ۔

یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے حال ہی میں تاکید کی تھی کہ جارحین پر جہنم کے دروازے کھول دیئے جائیں گے۔یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے منگل کو جنوبی یمن میں دو مرحلوں پر مشتمل نصرمن اللہ کارروائی کی تفصیلات کے بارے میں کہا کہ ان کارروائیوں میں جارح سعودی اتحاد کے سیکڑوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ ان دونوں مرحلوں میں یمن کے ڈرون طیاروں نے دشمن کے فوجی ساز و سامان اور ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لئے سینتیس کارروائیاں انجام دیں اور سعودی دشمن سے صرف دس دن کے اندر وہ تمام علاقے چھین لئے جن پر اس نے تین برس کی جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا۔

درایں اثنا تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بدھ کی رات عمان کے دارالحکومت مسقط میں یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے مارٹین گریفیتس سے ملاقات میں انھیں نصیحت کی کہ جارح اتحاد سے یمن کے خلاف حملے روکنے کی درخواست کر کے اس ملک کے سیاسی راہ حل کی حمایت کریں۔

تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے اسی طرح یمن پر جارح سعودی اتحاد کے فوجی حملے روکنے اور اس ملک کا محاصرہ ختم کرنے پر تاکید کی ۔ عبدالسلام نے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط کے امن منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے اس منصوبے کا مثبت جواب یمن کے عوام کے مسائل و مشکلات اور جارحیت کا سلسلہ ختم کرنے کا بہترین موقع ہوگا۔

مہدی المشاط نے بیس ستمبر کو مشروط جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے جارح سعودی اتحاد کو جنگ روکنے کی دعوت دی اور تاکید کی کہ سعودی عرب جنگ بندی کے موقع سے فائدہ اٹھائے لیکن جارح سعودی اتحاد اس پیشکش کو خاطر میں لائے بغیر یمن کے مختلف علاقوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔سعودی عرب اور اس کے اتحادی مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو اپنے جارحانہ حملوں کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں ان حملوں میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کروڑوں یمنی بے گھر اور دربدر ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button