فلسطینمشرق وسطی

غزہ پر صیہونی فوج کا ہوائی حملہ اور پرامن واپسی مارچ پر فائرنگ

صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے ہفتے کی صبح غزہ پر میزائلوں سے حملہ کیا – یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینیوں کےپچاسویں پرامن واپسی مارچ پربھی اسرائیلی فوجیوں کی وحشیانہ فائرنگ میں ایک فلسطینی شہید اور پچاس دیگر زخمی ہوگئے۔

فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے شمالی علاقے اور اسی طرح خان یونس کے مغرب میں الجدید بندرگاہ کے اطراف میں بمباری کی اور میزائل فائر کئے۔ اس حملے کے نتیجے میں غزہ میں خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ابھی تک صیہونی فوج کے اس ہوائی حملے میں ہوئے فلسطینیوں کے جانی اور مالی نقصان کی خبر نہیں ملی ہے۔

صیہونی فوج نے دعوی کیا ہے کہ یہ حملہ غزہ سے صیہونی بستیوں پر فائر کئے گئے راکٹوں کے حملے کے جواب میں کیا گیا ہے۔ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں اور توپخانوں نے پچھلے دنوں غزہ کےمختلف علاقوں پربارہا حملے کئےہیں-دوسری جانب فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر فلسطینیوں کے پچاسویں پرامن واپسی مارچ پر صیہونی فوج کی وحشیانہ فائرنگ میں کم سے کم ایک فلسطینی شہید اور پچاس دیگر زخمی ہوگئے۔

فلسطینیوں نے جمعے کو ایک بار پھر پرامن واپسی مارچ نکالا جس پر صیہونی فوجیوں نے حملہ کردیا۔ فلسطینیوں کے مارچ کو کچلنے کے لئے صیہونی فوجیوں نے براہ راست فائرنگ کرنے کے ساتھ ساتھ اشک آور اور زہریلی گیس کے گولے بھی داغے۔

گذشتہ برس تیس مارچ یوم الارض کے موقع پر پرامن واپسی مارچ نکالا گیا تھا جس کو صیہونی فوج نے انتہائی بہیمانہ طریقے سے کچل دیا تھا صیہونی فوج کی اس بربریت میں دسیوں فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ اس وقت سے اب تک غزہ کے فلسطینی ہر ہفتے جمعے کو پرامن واپسی مارچ نکال رہے ہیں۔ ان پچاس ہفتوں کے دوران صیہونی فوجیوں کی وحشیانہ کارروائیوں اور حملوں میں اب تک دوسو ستر سے زائد فلسطینی شہید اور ستائیس ہزار دیگر زخمی ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ انیس سو چہیتر میں صیہونی فوجیوں کے ذریعے فلسطینیوں کی اراضی پر زبردستی قبضہ کئےجانے کے خلاف اسی سال تیس مارچ کو فلسطینیوں نے یوم الارض منایا اور بڑے پیمانے پر صیہونیت مخالف مظاہرے میں حصہ لیا تھا۔

صیہونی حکومت فلسطینیوں کی اراضی پر قبضہ اور ان کی زمینوں پر صیہونی بستیاں تعمیر کرکے فلسطینی علاقوں میں جغرافیائی پوزیشن تبدیل اور فلسطین کا حقیقی چہرہ اور تشخص ختم کردینے کے درپئے ہے اور یوں وہ چاہتی ہے کہ فلسطینی علاقوں پر اس کا تسلط پوری طرح قائم ہوجائے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button