ایران کی حکومت کے ترجمان نے یورپی ٹروئيکا کی جانب سے نطنز کی ایٹمی تنصیبات میں نئي سینٹری فیوج مشینیں نصب کیے جانے پر تشویش ظاہر کیے جانے کے بعد کہا ہے کہ یہ مشینیں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد توازن قائم کرنے کے لیے نصب کی جا رہی ہیں۔ برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں ایران کی جانب سے نطنز کے ایٹمی پلانٹ میں نئي سینٹری فیوج مشینیں لگائے جانے پر تشویش ظاہر کی تھی لیکن خود اپنی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کے تحت وعدوں پر عمل نہ کیے جانے کی طرف کوئي اشارہ نہیں کیا تھا۔
ایران کی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نطنز کے ایٹمی پلانٹ میں لگائي گئي سینٹری فیوج مشینیں IR2M نسل کی ہیں جو IR1 کی نسبت چھے گنا زیادہ گنجائش کے ساتھ یورینیم افزودہ کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران نے جو بھی کیا ہے وہ ایٹمی سمجھوتے میں اپنے وعدوں میں کمی کے پانچ اقدامات کے دائرے میں کیا ہے اور اس کی اطلاع آئي اے ای اے کو بھی دے دی گئي ہے۔ ربیعی نے بتایا کہ یہ مشینیں جوہری توانائي کی عالمی ایجنسی کی نگرانی میں نصب کی گئي ہیں۔