یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے مارٹین گریفتیس نے کہا ہے کہ انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی کے ساتھ اسٹاکھوم سمجھوتے پر عمل درآمد کے بارے میں ان کے مذاکرات کامیاب رہے ہیں۔
گریفتنس نے اپنے ٹوئیٹر پیج پر لکھا کہ عبدالملک الحوثی سے ملاقات میں الحدیدہ سمجھوتے پر عمل درآمد اور یمن میں سیاسی عمل کی بحالی کا جائزہ لیا گیا ہے- اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے، صنعا کے ایک روزہ دورے اورعبدالملک الحوثی سے ملاقات کے بعد صنعا سے روانہ ہوگئے۔ سوئڈن میں صنعا اور ریاض کے وفود کے درمیان صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں ہونے والے معاہدے پر اٹھارہ دسمبر دوہزار اٹھارہ سے عمل درآمد شروع ہوا تھا تاہم سعودی اتحاد ہر روز اس کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ الحدیدہ بندرگاہ یمن میں انسان دوستانہ امداد بھیجنے کا واحد راستہ ہے۔ یمن امن مذاکرات کا چوتھا دور سوئیڈن کے شہر اسٹاک ھوم میں فریقین کی موجودگی میں چھے دسمبر دوہزار اٹھارہ میں شروع اور تیرہ دسمبر دوہزار اٹھارہ کو اختتام پذیر ہوا تھا اجلاس میں صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔ اجلاس کی سربراہی یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی مندوب مارٹین گریفتس نے کی تھی۔ یمن میں جنگ بندی کے لئے اب تک کئی اقدامات انجام پا چکے ہیں تاہم ہر بار سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی رخنہ اندازیوں کے باعث تعطل کا شکار ہوجاتا ہے۔