تہران ریسرچ ری ایکٹر کے لئے جدید قسم کے ایندھن کے ڈیزائن پر تحقیقات اور ترقیاتی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب “کاظم غریب آبادی” نے کہی۔
بدھ کے روز ویانا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی جوہری ادارے کے سربراہ نے ایک رپورٹ میں اس مسئلے سے اس ادارے کے اراکین کو آگاہ کردیا ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ یہ پروسیس تین مراحل انجام پاتا ہے اور پہلے مرحلے میں، قدرتی یورینیم کا استعمال کرکے دھاتی یورینیم تیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے دوسال قبل اس منصوبے سے عالمی جوہری ادارے کو آگاہ کر دیا تھا۔
غریب آبادی کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ایران، فنی لحاظ سے نئے ایندھن کی تیاری کے حوالے سے چند نمایاں ممالک میں شامل ہو گيا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام اقدامات سے عالمی جوہری ادارے کو مطلع کردیا گیا ہے اور اس تنظیم کے انسپکٹرز نے تین دن قبل پروڈکشن پلانٹ کا بھی دورہ کیا ہے۔