جارح سعودی اتحاد کے خلاف یمنی افواج کے جوابی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یمن میں عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج نے سعودی عرب کے جنوبی صوبے عسیر کی علب گذرگاہ میں واقع سعودی فوجی اڈے پر میزائلوں کی بارش کردی ہے۔
یمن میں عسکری کا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میزائلی حملے میں دسیوں جارح اتحادی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے بھی علب گذرگاہ پر حملہ کرکے سعودی عرب اور اس کے اتحادی فوجیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔
اس سے پہلے بھی یمنی ذرائع نے اعلان کیا تھا کہ جنوبی سعودی عرب کے صوبے جیزان کے جبل الدود کے علاقے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی فوجیوں کی گذشتہ دس گھنٹے سے جاری پیشقدمی کو روک دیا ہے۔
اس درمیان یمنی فوج کے ترجمان نے جنوبی سعودی عرب کے صوبے جیزان کے ایک علاقے میں یمنی فوج کے مورچوں کے دورے کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران سعودی اتحاد سے سوال کیا کہ کیا پانچ سال کی ناکامی اور شکست کافی نہیں ہے؟ یمنی فوج کے ترجمان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمن کی جنگ میں سعودی عرب کو ہمیشہ شکست کا سامنا کرنا پڑاہے اور اس کو بھاری جانی اور مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے کہا کہ جارح سعودی اتحاد میں شامل جنگجوؤں کو ہم نصیحت کرتے ہیں کہ وہ عام معافی کے موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ یمن کی جنگ میں ہر روز سوڈانی فوجی مارے جاتے ہیں۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ جارح سعودی عرب کے لئے یمن کے بعض ملکوں کے کرائے کی فوجوں کی حمایت شرمناک ہے۔
سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات امریکا اور بعض مغربی ملکوں کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ میں یمن پر اپنی وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔ اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات بھی پوری طرح تباہ ہوگئی ہیں۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کا چاروں طرف سے محاصرہ کررکھا ہے ان تمام جارحیتوں کے باوجود سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک اپنا کوئی بھی مقصد یمن میں حاصل نہیں کرسکے ہیں۔