لبنان کے صدر نے برطانیہ کے نائب وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ حزب اللہ، لبنانی قوم کا حصہ ہے جو حکومت اور پارلیمنٹ میں بھی موجود ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے صدر میشل عون نے برطانیہ کے نائب وزیر خارجہ الیسٹیئر برٹ سے گفتگو میں حزب اللہ کے بارے میں لندن کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں اس تحریک کی موجودگی اور اس کا اثرورسوخ اس بات کے مترادف نہیں ہے کہ لبنان کی حکومت میں وہ اپنے اختیارات سے زیادہ بڑھ کر کوئی کام انجام دے رہی ہے۔برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے حال ہی میں یہ بے بنیاد بہانہ کرتے ہوئے کہ حزب اللہ لبنان برطانیہ کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے، اس تنظیم کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔حزب اللہ نے برطانوی حکومت کے اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ اپنے اس طرح کے اقدام سے دنیا کے حریت پسندوں کو فریب نہیں دے سکے گا، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے آزادی پسند لوگ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ وہ کون ہیں کہ جنھوں نے علاقے میں دہشت گردی کا بیج بویا اور اس کی پرورش کی جبکہ وہ اپنے جرائم کی پردہ پوشی کی بہت کوشش بھی کرتے ہیں۔