ایران کی مسلح افواج کے اعلی ترجمان نے کہا ہے کہ خاش زاہدان شاہراہ پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد دہشت گردوں سے انتقام اور ان کے خلاف سخت کارروائی سے متعلق ایران کی مسلح افواج کا اقدام شروع ہو چکا ہے اور یہ عمل بدستور جاری ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے اعلی ترجمان ابوالفضل شکارچی نے ایران کی سیکورٹی فورس کی توانائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے انتقام لینے کا عمل صرف ان کی گرفتاری تک محدود نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی سیکورٹی فورس نے سترہ فروری کو ایک کارروائی کے دوران کچھ ٹھکانوں کا پتہ لگا کر کئی دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔
مسلح افواج کے ترجمان ابوالفضل شکارچی نے کہا کہ انتقامی کارروائی کے بعد کے مراحل کے نتائج کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج دشمنوں کے زوال تک اسلامی انقلاب کے مواقف اور امنگوں کا دفاع کرتی رہیں گی۔
واضح رہے کہ ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں خاش زاہدان شاہراہ پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں کی بس پر ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے میں ستائیس افراد شہید اور تیرہ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔اس حملے کی ذمہ داری جیش عدل نامی دہشت گرد گروہ نے قبول کی ہے۔ اس گروہ کو امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔