العہد الجدید نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ میں فاش کیا ہے کہ سعودی عرب کے امریکہ نواز بادشاہ شاہ سلمان نے ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کو کوالالمپور میں اسلامی ممالک کا اجلاس منعقد کرنے سے روکنے کے لئے شدید دباؤ ڈالا اور اسے دھمکی آمیز پیغام بھی ارسال کئے ۔
العہد کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد محمد بن سلمان نے ملائشیا میں اسلامی ممالک کے اجلاس کے منعقد کرنے پر شدید برہمی، ناراضگی اور غصہ کا اظہار کیا اور اس اجلاس کو ناکام بنانے کے سلسلے میں سعودی بادشاہ اور ولیعہد نے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا۔
العہد الجدید کے مطابق سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے اپنے باپ شاہ سلمان سے کہا کہ وہ ملائشیا کے وزیر اعظم کو ٹیلیفون کرکے اجلاس منعقد کرنے سے روکنے کی کوشش کریں۔ سعودی عرب کے بادشاہ نے ملائشیا کے وزیر اعظم کو فون بھی کیا ، لیکن مہاتیر محمد نے سعودی عرب کے دباؤ کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔
سعودی عرب کے بادشاہ نے کانفرنس کو او آئی سی کے تحت منعقد کرنے کی سفارش کی جسے ملائشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ٹھکرا دیا، کیونکہ مہاتیر محمد کا خیال ہے کہ او آئي سی اپنا وجود کھو چکی ہے اور سعودی عرب کے تحت ہونے کی وجہ سے او آئي سی اپنی ذمہ د اریاں پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔