عراق و شام میں گذشتہ پانچ برسوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دعوے دار امریکی اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں تقریبا ایک ہزار بچے جاں بحق ہوچکے ہیں
شام میں ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں داعش کے خلاف جنگ کے دعوے دار امریکی اتحاد کی مداخلت کو پانچ سال پورے ہونے کی مناسبت سے اعلان کیا ہے کہ عراق و شام میں رہائشی علاقوں پر اس اتحاد کے حملوں میں اب تک تین ہزارسینتیس عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں نوسو چوبیس بچے اور چھے سو چھپن خواتین ہیں۔ہیومن رائٹس واچ نے اپنے اعلامیے میں عراق و شام میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام نہاد اتحاد کے جرائم کا شکار ہونے والوں کو ہرجانہ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اتحاد کے فوجی، انسانی حقوق کے اصولوں کی پابندی نہیں کرتے اور انسانی حقوق سے متعلق قوانین کی بار بار خلاف ورزی کرتے ہیں۔ شام میں ہیومن رائٹس واچ نے مزید کہا کہ باوجود اس کے کہ امریکی اتحاد نے شام و عراق میں ایک ہزار تین سو تیرہ افراد کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے تاہم یہ اعتراف صرف تینتالیس فیصد مرنے والوں کو شامل ہے ۔امریکہ نے آٹھ اگست دوہزار چودہ کو داعش کے خلاف جنگ کے لئے نام نہاد اتحاد تشکیل دیا اور بتدریج اس میں اس کے اتحادی ممالک بھی شامل ہوتےگئے۔