
فلسطینی ذرائع نے چار روزہ صیہونی جارحیت میں عورتوں اور بچوں سمیت اکتیس فلسطینیوں کے شہید اور ایک سو ستتر کے زخمی ہونے کے ساتھ ہی ایک سو تیس رہائشی مکانات کے منہدم ہونے کی خبر دی ہے
فلسطین کی شہری ترقیات اور عام روزگار کی وزارت نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی چار روزہ جارحیت میں ایک سو تیس رہائشی مکانات منہدم ہوگئے جبکہ سات سو رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے ۔غزہ پر غاصب صیہونی فوج کے چار روزہ حملوں میں عورتوں اور بچوں سمیت اکتّیس فلسطینی شہید اور ایک سوستتر دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔فلسطین کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کو جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے عورتوں اور بچوں پر وحشیانہ حملے کئے اور اس کی اس وحشیانہ جارحیت سے اس کے انسانیت سوز اقدام کی بخوبی نشندہی ہوتی ہے۔فلسطین کی وزارت صحت کا بھی کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کے محصور اور مظلوم عوام کے خلاف وحشیانہ ترین دہشت گردی کا ارتکاب کیا اور عورتوں اور بچوں یہاں تک کہ شیرخوار بچوں تک کو اپنی درندگی کا نشانہ بنایا۔فلسطین کے مزاحمتی گروہوں اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان جمعے کی شام غزہ کے رہائشی علاقوں پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کے بعد شدید جھڑپوں کا نیا دور شروع ہوا جن کے دوران فلسطین کی تحریک مزاحمت نے غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا اور پھر صیہونی حکومت جنگ بندی پر مجبور ہو گئی۔فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کے مشترکہ آپریشنل کمان نے اعلان کیا ہے کہ تحریک مزاحمت کے میزائلی حملوں سےغیرقانونی صیہونی بستیوں والے علاقے لرز اٹھے اور غاصب صیہونیوں پر خوف طاری ہو گیا۔جہاد اسلامی فلسطین کے فوجی بازو، قدس بریگیڈ کے ایک کمانڈر نے پیر کے روز بتایا کہ تحریک مزاحمت نے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں وسیع پیمانے پر تباہی مچانے والے اپنےجدید میزائلوں سے حملہ کر کے غیرقانونی صیہونی بستیوں والے علاقوں کو دہلا کر رکھ دیا۔دریں اثنا صیہونی حکومت کے ذرائع نے فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کے حملوں کے مقابلے میں اپنے آئرن ڈوم اینٹی میزائل سسٹم کے ناکار آمد ہونے کا اعتراف کیا ہے۔اسرائیل کے ٹیلیویژن نے پیر کے روز اعتراف کیا ہے کہ حالیہ جھڑپوں کے دوران غزہ سے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں پر ساڑھے چھے سو میزائل اور راکٹ برسائے گئے جن میں سے اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم صرف ایک سو ستّر میزائلوں اور راکٹوں کو روکنے میں کامیاب ہو سکا ، باقی سب مقبوضہ علاقوں تک پہنچنے میں کامیاب رہے ۔