ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے دورہ بیجنگ کا اہم ترین مقصد تعلقات کا فروغ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات ایران چین تعاون کی تقویت کا باعث بنے ہیں۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے دورہ چین میں بیجنگ پہنچ کر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دورے میں پارلیمانی مذاکرات کے علاوہ دو طرفہ سیاسی، اقتصادی، سائنسی اور ثقافتی تعلقات کی سطح کو مزید اوپر لے جانے کے لئے مختلف شعبوں میں بھی مذاکرات ہوں گے۔
مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر، اپنے چینی ہم منصب کی دعوت پر چین کے دورے پر مقامی وقت کے مطابق منگل کی صبح سویرے بیجنگ پہنچے ہیں۔
ان کے اس دورے میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، وزیر پٹرولیم بیژن نامدار زنگنہ، وزیر اقتصاد و خزانہ فرہاد دژپسند اور ایران کے سینٹرل بینک کے سربراہ عبدالناصر ہمتی ہمراہی کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر لاریجانی، اپنے دورہ بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب کے علاوہ اس ملک کے صدر شی جینگ پنگ اور ایران چین پارلیمانی دوستی گروپ سے بھی ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات میں ایران چین تعلقات کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہ ہے کہ دنیا میں ایران کا ایک اہم ترین اسٹریٹیجک رابطہ چین کے ساتھ ہے۔
محمد جواد ظریف نے وانگ یی سے ملاقات میں کہا کہ چین ایران کے لئے اہم ترین ملکوں میں سے ہے اور اس ملک کو ایران کی خارجہ پالیسی میں خاص مقام حاصل ہے۔
انھوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ وہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی زیرصدارت ایک اعلی سطحی وفد میں شمولیت کے ساتھ بیجنگ کے دورے پر پہنچے ہیں، کہا کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات میں نئی شروعات کا ایک مناسب موقع ہے جو چین کے ساتھ ایران کے اسٹریٹیجک نقطہ نظر کو بھی واضح کرتا ہے۔
اس ملاقات میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کی اہمیت پر تاکید کی۔