یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی جارحیت کے جواب میں جنگ کے مختلف محاذوں پر سعودی اتحاد اور اس کے کرائے کے فوجیوں کے متعدد ٹھکانوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
صنعا میں دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل یونٹ نے سعودی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے، جیزان نجران اور عسیر میں واقع سعودی فوجی اہداف پر اندرون ملک تیار کردہ زلزال ایک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی اس کارروائی میں جارح سعودی اتحاد کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور اس کے بہت سے فوجی اور کرائے کے ایجنٹ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق یمنی فوج کے اسنائپروں نے جنگ کے مختلف محاذوں پر کم سے کم سے کم اکیاون سعودی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جرشب، حام اور عنبرہ کے علاقوں میں بھی جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں سعودی اتحاد کے درجنوں کرائے کے فوجی مارے گئے۔
اس سے پہلے جمعے کی رات یمنی فوج کے جوانوں نے صوبہ صنعا کے شہر نہم میں سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں کے اسلحہ ڈپو کو حملہ کر کے تباہ کر دیا تھا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ اور توپ خانے نے حالیہ ہفتے کے دوران ملک مختلف علاقوں میں جارح سعودی اتحاد کے خلاف بھرپور کاروائیاں انجام دی ہیں۔
سعودی حکومت کی جانب سے یمن کے سخت ترین محاصرے کے باوجود یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی توانائیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
سعودی عرب نے امریکا، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں جن میں اب تک سولہ ہزار سے زائد بے گناہ یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار دیگر زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔
سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں یمن کی بیشتر بنیادی شہری تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں اور محاصرے کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہریوں کو قحط، بھوک مری اور طرح طرح کے وبائی امراض کا سامنا ہے۔