ایشیاپاکستان

آیت اللہ العظمی خامنہ ای مدبر اور دوراندیش شخصیت: پاکستانی علماء و سینیٹرز

پاکستان کے علماء اور سینیٹرز نے کہا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ العظمی خامنہ ای مدبر اور دوراندیش شخصیت ہیں۔

جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے مرکزی رہنماعلامہ سید عقیل انجم قادری کا کہنا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ایک مدبر اور دور اندیش شخصیت ہیں، ان کی تاریخ، اسلامی تعلیمات اور عصری سیاست پر بہت گہری نگاہ ہے، انہوں نے اس حقیقت کا اظہار کیا کہ بنیادی طور پر مسئلہ کشمیر کو پیدا ہی اس لئے کیا تھا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان کشمکش کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا بیان ہمارے اور مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے مترادف ہے۔

علامہ سید عقیل انجم قادری کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی قابل تحسین ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ نے اپنے ملکی مفادات اور ہندوستان کے ساتھ اپنے بہترین سیاسی و سفارتی تعلقات کے باوجود ہندوستان کے خلاف اور مظلوم کشمیریوں کے حق میں قرارداد منظور کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی شرم کا مقام ہے ان ممالک اور حکمرانوں کیلئے جو اپنے آپ کو مسلم لیڈر کہتے ہیں اور عالم اسلام کی قیادت کے دعویدار ہیں تاہم وہ عرب ہونے کے ناتے اپنے آپ کو عام مسلمانوں سے بالاتر بھی سمجھتے ہیں، ان ممالک اور حکمرانوں کیلئے یہ انتہائی شرم کا مقام ہے کہ وہ ابھی تک یا تو غیر جانبدار ہیں یا ان کا جھکاؤ مکمل طور پر یا کافی حد تک ہندوستان کی جانب ہے، جس کے پیچھے سیاسی سے زیادہ معاشی مفادات ہیں۔

ادھر پاکستان کے سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ ایران نے قرارداد پیش کر کے اور اپنا موقف دیکر مسلمان ملک ہونے کا حق ادا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ اعتماد ملا ہے کہ کم از کم دنیا میں مسلمان مٹ نہیں گئے، ابھی سچے مسلمان اس روئے زمین پر موجود ہیں، میرے دل میں ایرانی حکومت کی عزت پہلے بھی تھی اب تو اور بڑھ گئی ہے، چالیس سال سے جب سے ایران میں اسلامی انقلاب آیا ہے، 1979ء سے لے کر اب تک انہوں نے عملی طور پر ثابت کیا ہے کہ ایران جو بات کرتا ہے اصولوں کی کرتا ہے اور اصولوں پر ہی عمل کرتا ہے، ایران نقصانات کا خوف کئے بغیر اقدام کرتا ہے اور میرے خیال سے مرد مومن کا شیوہ بھی یہی ہونا چاہئے کہ دنیاوی چھوٹے چھوٹے مفادات کو اگنور کرے، میرے خیال سے جو مسلمان قربانی نہیں دے سکتا اسکو سوچنا چاہیئے کہ کیا وہ واقعی اللہ پر ایمان رکھتا ہے؟۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button