افغانستانایرانایشیامشرق وسطی

افغانستان سے متعلق مذاکرات افغان حکومت کی مرضی سے ہونے چاہئیں، ایران

اسلامی جمہوریہ ایرا ن کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے افغان سینیٹ کے چیئرمین کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان سے متعلق امن مذاکرات کابل کی مرضی اور اس کی حیثیت کو نظر میں رکھ کر ہی ہونے چاہئیں۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے تہران میں افغانستان کی سینیٹ کے چیئرمین فضل ہادی مسلم یار کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرس میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان سے متعلق امن مذاکرات کو اسی صورت میں سرکاری طور پر تسلیم کرے گا جب وہ افغان حکومت اور افغان عوام کی خواہشات اور مرضی کے مطابق ہوں۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ افغانستان ایران کا دوست ہمسایہ اور برادر ملک ہے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے افغان حکومت کی سرپرستی میں امن مذاکرات کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور کرتا رہے گا۔ انہوں نے افغانستان میں امریکی اقدامات منجملہ کابل حکومت کی ہم آہنگی کے بغیر بعض افغان گروہوں سے مذاکرات کرنے کے اقدام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام افغانستان میں امن نہیں چاہتے۔ افغانستان کی سینیٹ کے چیئرمین فضل ہادی مسلم یار نے بھی اس پرس کانفرنس میں افغانستان کے عوام اور حکومت کے لئے رہبرانقلاب اسلامی، ایرانی حکومت اور عوام کی حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ افغانستان کے لئے ایران کی حمایت بارہا ثابت ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ افغان حکومت اور عوام کے شانہ بشانہ رہا ہے۔ افغان سینیٹ کے چیئرمین ہفتے کو تہران پہنچے تھے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button