عربمشرق وسطی

انصاراللہ کے حملوں کا اندیشہ، متحدہ عرب امارات کی پسپائی

دبئی کے فرمانروا محمد بن راشد مکتوم نے متحدہ عرب امارات پر یمن کی تحریک مزاحمت کے حملوں سے خائف ہو کر ابوظہبی کے ولیعہد محمد بن زائد آل نہیان سے گفتگو میں یمن سے پسپائی اختیار کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

رای الیوم کی ایک رپورٹ میں، یمن سے متحدہ عرب امارات کی پسپائی کی ضرورت پر مبنی فیصلے میں دبئی کے فرمانروا محمد بن راشد مکتوم کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دبئی کے فرمانروا نے ابوظہبی کے ولیعہد کے ساتھ ہونے والی ایک اہم نشست میں کہا ہے کہ دبئی، اہم اور اسٹریٹیجک مراکز پر یمن کی تحریک انصاراللہ کی جانب سے کئے جانے والے حملوں کا ہرجانا برداشت نہیں کر سکتا۔
اس رپورٹ کے مطابق بن راشد نے اسی طرح یہ بھی کہا کہ متحدہ عرب امارات کی موجودہ پالیسی جاری رہنے کی صورت میں اس کی یکجہتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
رای الیوم کے مطابق یمن کے بارے میں متحدہ عرب امارات کے موقف میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کا مستقبل میں ہی مزید پتہ چل سکے گا۔
متحدہ عرب امارات، یمن کے خلاف سعودی اتحاد کا ایک اہم حصہ ہے تاہم اس نے گذشتہ جمعے کو جنوبی یمن کے شہر عدن کی الزیت بندرگاہ سے اپنے بیس ٹینک باہر نکال لئے ہیں۔
اس سلسلے میں نیوز ایجنسی رائٹرز نے بھی متعدد یورپی سفارت کاروں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ متحدہ عرب امارات، جنوبی عدن کی بندرگاہ اور مغربی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ سے اپنے کچھ فوجیوں کو واپس بلا رہا ہے۔
اس باخبر ذریعے نے دبئی اور ابوظہبی کے ہوائی اڈوں کی تصاویر بنانے کے لئے متحدہ عرب امارات کی فضا میں ڈرون پروازوں پر مبنی یمن کی تحریک انصاراللہ کے حالیہ اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کی تحریک مزاحمت نے اس اقدام کے ذریعے متحدہ عرب امارات کے خلاف اپنے حملوں کا دائرہ دبئی اور ابوظہبی تک پھیلانے کے سلسلے میں اپنی توانائی کو ثابت کر دیا ہے۔
دریں اثنا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے شمال مغربی یمن کے صوبے حجہ میں سعودی عرب کا ایک اور ڈرون طیارہ مار گرایا۔
دوسری جانب یمن کے ایک فوجی ذریعے نے سبا خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں جنوبی سعودی عرب کے علاقے عسیر میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے مختلف یونٹوں کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کارروائی کے نتیجے میں سعودی اتحاد کے دسیوں فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
یمنی فوج اور انصاراللہ کے فوجی نشانے بازوں نے بھی، جنوبی سعودی عرب میں واقع جازان میں مشرقی جبل النار اور حیران کے قریب حملہ کر کے سعودی اتحاد کے کم از کم دس فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
ایک اور خبر یہ ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے یمن کے علاقے قانیہ میں سعودی اتحاد کی پیش قدمی کو ناکام بناتے ہوئے سعودی اتحاد کے فوجیوں کو خاصا نقصان پہنچایا۔
اسی اثنا میں سعودی اتحاد کے فوجیوں نے یمن کے صوبے الحدیدہ کے الحوک علاقے میں واقع اقوام متحدہ کے دفتر پر حملہ کر دیا۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس حملے میں اقوام متحدہ کے دفتر کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں ابھی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button