یورپ

ایران کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، فرانس

فرانس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ خلیج فارس اور دیگر مسائل کے بارے میں پیرس ایران کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کی کوشش اور تعاون کر رہا ہے۔

فرانس کے وزیرخارجہ ژان ایو لودریان نے خلیج فارس کی صورتحال اور برطانوی آئل ٹینکر کو روک لینے کے ایران کے اقدام بارے میں کہا کہ پیرس ایران کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کے لئے کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ایران بھی کشیدگی کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات انجام دے گا۔ واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ کہا ہے کہ خلیج فارس کی سیکورٹی کو علاقے کے ممالک ہی یقینی بناسکتے ہیں اور ایران کسی بھی ملک کو خلیج فارس میں بدامنی پیدا کرنے اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دے گا، اسی لئے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے جوانوں نے گذشتہ انیس جولائی کو ایران کے جنوبی صوبے ہرمزگان کے پورٹ اینڈ شیپنگ کے محکمے کی درخواست پر برطانوی آئل ٹینکر اسٹینا ایمپیرو کو سمندری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے منجملہ ایک ماہگیری کشتی کو ٹکر مار کرفرارکرنے کی کوشش سمیت دیگر قوانین کی خلاف ورزی کرنےکی بنا پر روک لیا ہے۔ اس سے پہلے برطانیہ آبنائے جبل الطارق میں ایران کے ایک آئل ٹینکر کو روک لیا تھا۔ ان واقعات کے بعد واشنگٹن اور لندن کی طرف سے خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں ایک بحری اتحاد کی تشکیل کی کوشش کے ساتھ امریکا اور برطانیہ نے کشیدگی پیدا کرنے والے اقدامات کو مسلسل جاری رکھا ہے۔ اگرچہ لندن اور واشنگٹن نے خلیج فارس میں ایک بحری اتحاد تشکیل دینے کی بہت کوشش کی لیکن یورپی یونین نے اس کی مخالفت کی ہے۔ اس درمیان برطانیہ اور ہالینڈ کی آئل کمپنی ڈچ شیل نے اعلان کیا ہے کہ اس کے آئل ٹینکراب غیر معینہ مدت تک خلیج فارس اور آبنائے ہرمز سے گذرتے ہوئے برطانیہ کا پرچم اپنے عرشے پر نصب نہیں کریں گے۔ برٹش پیٹرولیم بی پی کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر باب ڈیڈلی نے بھی اس ہفتے کہا تھا کہ اب وہ اپنے آئل ٹینکر اور عملے کے افراد کو آبنائے ہرمز کی طرف نہیں بھیجیں گے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button