ایرانمشرق وسطی

خلیج فارس کے تمام ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ تہران خلیج فارس کے تمام ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور مذاکرات اور کشیدگی کے خاتمے کی ہر تجویز کا خیر مقدم کرتا ہے۔

اتوار کو بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب محمد علی الحکیم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا تھا کہ تہران نے خلیج فارس کے تمام ملکوں کو عدم جارحیت کے معاہدے کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی ہیں جو اب بھی قابل غور ہیں۔
ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تہران اقتصادی اور فوجی میدان میں دشمنوں کے ہر طرح کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی نہ کرنے کی بابت یورپی ملکوں پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور بین الاقوامی قرارداد کو پامال کیا ہے اور دھونس جما کر وہ دیگر ملکوں کو اپنے خود سرانہ اقدامات کی پیروی پر مجبور کر رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایران کی حکومت اور عوام کی حمایت کرنے پر عراقی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے زائرین، تاجروں اور صنعت کاروں کے لیے ویزے کی فراہمی میں آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عراق کے وزیر خارجہ محمد علی الحکیم نے ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں پر کڑی نکتہ چینی کی اور اپنے ملک کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ بغداد ان پابندیوں کا مخالف ہے اور انہیں بائی پاس کرنے کے لیے تہران کی مدد کر رہا ہے۔
قبل ازیں ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں محمد علی الحکیم نے امریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پابندیوں کے اس دور میں ہم تہران کے ساتھ کھڑے ہیں۔
عراق کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں لاحاصل ہیں اور ان کا کوئی نتیجہ برآمد ہونے والا نہیں ہے۔
عراق کے پارلیمانی اسپیکر محمد حلبوسی نے بھی ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بغداد تہران تعلقات کے فروغ پر زور دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عراقی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دیتی رہے گی۔ انہوں نے خطے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، مذاکرات کی ضرورت پر تاکید کی اور علاقے کے ملکوں کے درمیان اعتماد سازی کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button