مشرق وسطییمن

سعودی فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کے جوابی حملے

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی جارحیت کے جواب میں سعودی فوجی اہداف کو اندرون ملک تیار کیے جانے والے میزائلوں کا نشانہ بنایا ہے

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے داغا جانے والا ایک میزائل جنوبی سعودی عرب کے علاقے جیزان میں واقع قیس کی پہاڑیوں پر قائم سعودی مورچوں پر لگا ہے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے نجران کی سرحد کے واقع اجاشر نامی علاقے میں بھی سعودی اتحاد کے ٹھکانوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے صوبے صعدہ کے شہر کتاف کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی ہے جبکہ صوبہ الحدیدہ کے رہائشی علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کی گولہ باری میں کم سے کم دو یمنی بچے زخمی ہوئے ہیں۔ادھر خلیج فارس کے امور امریکہ کے سکریٹری خارجہ ِٹیمُوتِھی لِنڈر کنگ نے کہا ہے کہ سعودی اماراتی اتحاد یمن میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔انہوں نے سعودی اتحاد کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جتنا جلد ممکن ہو یہ جنگ بند کرانے کی کوشش کریں۔سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں نے چار سال سے زیادہ عرصے سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانا رکھا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی تنصیبات کو تباہ کردیا گیا ہے تاہم سعودی اتحاد کو اپنے مقاصد میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔سعودی اتحاد کی شکست کے بعد امریکہ اور سعودی اتحاد کے دیگر حامیوں نے ریاض اور ابوظہبی کی فوجی مدد کے ساتھ ساتھ جنگ یمن کے خاتمے کی باتیں بھی شروع کر دیں ہیں۔امریکہ کی جانب سے جنگ یمن کے خاتمے کی باتیں ایسے وقت میں کی جارہی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی اتحاد کے لیے امریکی فوجی حمایت بند کرنے سے متعلق کانگریس کے بل کو ویٹو کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button