عراقمشرق وسطی

عراق میں نیا انتخابی قانون پارلیمنٹ سے منظور

بغداد سے ہمارے نمائندے کے مطابق عراقی پارلیمنٹ نے منگل کی شب پچاس شقوں پرمشتمل نئے انتخابی قانون کی چھتیس شقوں کی منظوری دی جبکہ چودہ شقوں کی منظوری پہلے ہی دی جاچکی ہے۔

عراق کے انتخابی قانون میں سب سے اہم تبدیلی یہ کی گئی ہے کہ انتخابی عمل پارٹی پینل کے بجائے انفرادی طور پرانجام پائےگا۔ نئے قانون کے تحت عراقی عوام پورے پارٹی پینل کو ووٹ دینے کے بجائے اپنے من پسند امیدوار کو ووٹ دیں گے۔

ہرامیدوارانفرادی طور پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا پابند ہوگا اور سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار ہی کامیاب قرار پائے گا۔

عراق کے نئے انتخابی قانون کے مطابق انتخابی حلقہ بندیاں صوبائی بینادوں پرانجام پائیں گی اور ایک لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کو قریب ترین شہری حلقے میں ضم کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ انتخابی قوانین میں اصلاحات، عراق میں مظاہرہ کرنے والوں کا اہم ترین مطالبہ تھا۔ عراق کے بعض صوبوں میں پچھلے چند ماہ کے دوران پرتشدد مظاہرے کیے جاتے رہے ہیں جس کے دوران درجنوں افراد ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ صوبہ نینوا کے مرکزی شہر موصل میں بدھ کی صبح ہونے والے بم دھماکے میں کم سے کم دو عراقی فوجی شہید اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے۔ اس سے پہلے منگل کی شام موصل کے قریب عراقی فوجی کانوائے کے راستے میں ہونے والے بم کے دھماکے میں کم سے کم پانچ سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

عراق کے مختلف علاقوں میں پچھلے چند روز کے دوران دہشت گردانہ حملوں میں تیزی پیدا ہوئی ہے۔ عراقی ذرائع کے مطابق دہشت گرد گروہ داعش کے باقی ماندہ عناصر امریکہ اور خطے کی بعض رجعت پسند عرب حکومتوں کی حمایت کے ذریعے عراق کے مختلف شہروں میں تازہ حملوں کی تیاری کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button