ایراندنیامشرق وسطییورپ

مغرب کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کی حمایت ختم ہونا چاہئے، محمد جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیوزی لینڈ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں مغرب کی اسلام مخالف پالیسیوں کو ذمہ دار قرارد یتے ہوئے مغرب کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کی حمایت ختم کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

محمد جواد ظریف نے جمعے کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں کئے جانے والے دہشت گردانہ حملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ تعصب اور پہلے سے ہی فیصلہ کر لینے کے رواج کے لئے مغربی جمہوریت کا تحفظ، مساجد میں قاتلوں کے گھس آنے اور مسلمانوں کی توہین کئے جانے پر منتج ہوا ہے۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو وحشیانہ قرار دیا۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں جمعے کے روز ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں کم از کم انچاس نمازی شہید اور ستائیس دیگر زخمی ہو گئے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے نیوزی لینڈ کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس وحشیانہ اقدام کے ذمہ دار عناصر کی شناخت، اور ان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف ٹھوس قانونی کارروائی کرے۔

بہرام قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ دہشت گردانہ اقدام کی، خواہ ہو جہاں بھی اور جس کے ہاتھوں، جس مقصد و بہانے کے ساتھ ہو، تمام ملکوں کی جانب سے شدید مذمت کی جانی چاہئے اور کسی بھی ملک کی حکومت کو اس بات کی اجازت نہیں دینا چاہئے کہ اسلام مخالف اور نسل پرستانہ افکار اور گروہ، کسی بھی ملک کے شہریوں کا امن و سکون غارت کر سکیں۔

لندن میں ایران کے سفیر حمید بعیدی نژاد نے بھی ایک ٹوئٹ میں نیوزی لینڈ کی مساجد میں پیش آنے والے دہشت گردانہ واقعے پر آج کے دن کو نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین اور مسلمانوں کے لئے ایک تلخ ترین دن قراردیتے ہوئے لکھا کہ درجنوں مسلمان انتہا پسندی اور اسلام دشمنی کی بھینٹ چڑھ گئے۔

انھوں نے نیوزی لینڈ کے اس دہشت گردانہ واقعے کے بارے میں بی بی سی کی جانب سے خبر نشر کئے جانے کے طریقے پر تنقید کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ بی بی سی فارسی کے ڈائریکٹروں نے ایران میں داعش اور علیحدگی پسندوں کے حملوں کو دہشت گردانہ قرار نہ دیئے جانے کی ہر ممکن کوشش کی اور وہ اس سلسلے میں مختلف بہانے تراشتے رہے اس لئے کہ ان کی نگاہ میں صرف وہی حملہ دہشت گردانہ ہوتا ہے جو برطانیہ کے خلاف کیا جائے ورنہ نیوزی لینڈ میں ہونے والا جمعے کے روز کا قتل عام بھی صرف ایک حملہ یا واقعہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button