فلسطینمشرق وسطی

نامہ کانفرنس کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کی اپیل

الفتح تحریک نے اپنے ایک بیان میں فلسطینی عوام سے پچیس جون کو بحرین میں ہونے والے اجلاس کے خلاف ہڑتال اور مظاہروں کی اپیل کی ہے۔

الفتح کے جاری کردہ بیان میں فلسطینی عوام کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بدھ چھبیس مئی کو یعنی منامہ اجلاس کے دوسرے روز سخت ترین عوامی مزاحمت کا مظاہرہ کیا جائے۔فتح تحریک کی مرکزی کمیٹی کے رکن جمال محیسن نے کہا کہ الفتح نے منامہ اجلاس سے ایک روز قبل چوبیس جون کو فلسطینی تنظیموں کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں احتجاج کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے عوام منامہ اجلاس کو اپنے پشت میں خنجر گھوپنے کے مترداف سمجھتے ہیں اس شرمناک سازشی اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو خبردار کرتے ہیں کہ انہیں قدس اور فلسطینیوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں۔فتح تحریک کی سینٹرل کمیٹی کے رکن عزام الاحمد نے بھی سینچری ڈیل کو عملی جامہ پہنانے کے لئے منعقد کیے جانے والے منامہ اجلاس اور اس میں شرکت کو فلسطینی عوام کے ساتھ غداری اور خیانت قرار دیا ہے۔عزام الاحمد نے کہا کہ فلسطینی عوام کے تمام طبقات نے منامہ اجلاس اور سنیچری ڈیل منصوبے کی بھرپور مخالفت کا پہلے ہی اعلان کردیا ہے اور اس معاملے پر ان کے درمیان مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔امریکہ اور بحرین نے اعلان کیا ہے کہ پچیس اور چھبیس جون کو منامہ میں ہونے والا اجلاس سنیچری ڈیل منصوبے پر عملدرآمدکی جانب پہلا قدم ثابت ہوگا۔دوسری جانب کویت کی سیاسی جماعتوں نے حکومت سے منامہ اجلاس کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔ کویت کی سیاسی جماعتوں کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ منامہ کانفرنس دراصل اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور سینچری ڈیل کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینی تنظیموں نے منامہ کانفرنس کی سخت مخالف کی ہے لہذا حکومت کویت کو بھی اس اجلاس کا بائیکاٹ کردینا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button