ایرانمشرق وسطی

بیداری اسلامی کونسل کی مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر تاکید

عالمی بیداری اسلامی کونسل کے بارہویں اجلاس کے شرکاء نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور مسئلہ فلسطین کی حمایت پر تاکید کی ہے ۔

تہران میں منعقدہ بیداری اسلامی کونسل کے بارہویں اجلاس کے شرکاء نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں اسلامی استقامت کی کامیابیوں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی حمایت کی اور مسئلہ فلسطین کو عالم اسلامی کی ترجیحات میں قرار دیا۔اجلاس کے شرکاء نے اپنے اعلامیے میں اسلامی ممالک میں امریکہ کی مداخلتوں کی بھی مذمت کی۔ اس اعلامیے میں آیا ہے کہ دشمنان اسلام اور ان کا سرغنہ امریکہ اور صیہونی حکومت مسلمانوں کی جان ، مال اور عزت و آبرو کو اپنے ہاتھ میں لینے اور غاصب صیہونی حکومت کو پوری طرح محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔عالمی بیداری اسلامی کونسل کے بارہویں اجلاس کے شرکاء ، عالم اسلامی کے درمیان اتحاد اور اخوت و بھائی چارے کی روح کی بالادستی کو ہی مسلمانوں کی کامیابی اورعالمی صیہونیزم اور سامراج کے مذموم عزائم اور سازشوں کو ناکام بنانے کا واحد راستہ قرار دیا ۔اس بیان میں بہترین راہ حل کے عنوان سے تمام مسلمانوں سے قرآن کریم سے تمسک اور پیغمبر اسلام ص کی سیرت طیبہ پر عمل کرنے اور اسے نمونہ عمل قرار دینے کی تاکید کی گئی ہے ۔ عالمی بیداری اسلامی کونسل کا بارہواں اجلاس سنیچر کو تہران میں منعقدہ ہوا ہے ۔اس اجلاس میں علاقے میں بیداری اسلامی کی تازہ ترین صورت حال ، تحریک بیداری اسلامی کو پہنجنے والے نقصانات ، مسائل و مشکلات سے باہر نکلنے کے طریقہ کار اور عالم اسلام کی اقتصادی ، ثقافتی اور سیاسی رگ حیات کو پوری طرح اپنے ہاتھوں میں لینے کے لئے تسلط پسند نظام کے ہتھکنڈوں اور منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔اس اجلاس میں عالمی بیداری اسلامی کونسل کے سیکریٹری علی اکبر ولایتی نے کہا کہ عالمی استکبار امریکہ کی سرکردگی میں مختلف طریقوں سے صیہونی حکومت کو علاقے میں سکیورٹی اور تحفظ فراہم کرنے کے لئے اسلام کے فروغ کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ کی سربراہی میں عالمی سامراج علاقے میں اعلی اسلامی ثقافت کے روز افزوں فروغ کو روکنے اور صیہونی حکومت کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔بیداری اسلامی کونسل کے بارہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی اکبر ولایتی نے کہا کہ جولان کی پہاڑیوں کو غاصب صیہونی حکومت کی اراضی میں شامل کرنا، صیہونی فوج کو مسلح کرنا اور صیہونی حکومت کے ساتھ بعض رجعت پسند عرب ملکوں کے تعلقات کی قباحت کو ختم کرنا وہ جملہ سازشیں ہیں ، جنھیں امریکہ ، اسرائیل اور بعض عرب سربراہوں کے تعاون و ہماہنگی سے عملی جامہ پہنا رہا ہے۔عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر علی اکبر ولایتی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ استقامتی محاذ بھی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات کے مقابلے میں فعال استقامتی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اپنے منصوبوں پر عمل کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ دشمن ، اپنی نئی سازشوں میں، علاقے کے عوام کو حاصل ہونے والی تازہ کامیابیوں اور خوشیوں کو، خفیہ و آشکارا طور پر اپنے انٹیلیجنس اداروں اور ایجنٹوں کے ذریعے، عراق و لبنان میں بدامنی اور آشوب برپا کر کے تلخ و ناگوار بنانے کی کوشش کر رہا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button