دعااسلامماہ رجبویڈیوز

دعائے فرج

Dua Faraj

دعائے فرج

دعائے فَرَج، وہ دعا ہے جس کا آغاز إلهي عَظُمَ البَلاءُ سے ہوتا ہے۔ یہ دعا پہلی بار شیخ طبرسی کی کتاب “کنوز النجاح” میں ذکر ہوئی ہے۔

دعائے فرج کی سند

دعائے فرج پہلی بار شیخ طبرسی(متوفی 548ھ) کی کتاب “کُنوز النجاح” میں نقل ہوئی ہے.

دعائے فرج شیخ عباس قمی نے یہ دعا مفاتیح الجنان میں رمضان المبارک کی تئیسویں کی رات کے اعمال کے ضمن میں اپنی ہی کتاب ہدیۃ الزّائرین و بہجۃ النّاظرین المعروف بہ (ہدیۃ الزائر) سے نقل کی ہے۔

دعائے فرج مضامین

دعائے فرج تین حصوں پر مشتمل ہے:

  • پہلا حصہ اس عظیم مصیبت اور آزمائش کے بارے میں ہے جس میں لوگ امام زمانہ کی غیبت کے دوریان گرفتار ہیں۔
  • دوسرے حصہ میں محمد و آل محمد پر درود و سلام کے بعد اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ مؤمنین پر ضروری ہے کہ وہ اہل بیت کے عظیم ولایتی مقام کی بنا پر ان کی فرمانبرداری کریں۔
  • دعائے فرج کے تیسرے حصے میں خدا سے محمد و آل محمد کے ان حقوق کا واسطہ دے کر درخواست کرتے ہیں جو ہماری گردنوں پر ہیں، ہمارے امور کی کفایت فرمائے اور ہماری مدد کریں۔

دعائے فرج کا قرأت کا مخصوص وقت

کتاب مفاتیح الجنان میں بھی اس دعا کو دعاؤوں کے باب میں سرداب مقدس کے اعمال کے ضمن میں مختخصر اور مفید دعاؤوں کے طور پر ذکر کیا ہے۔ اسی طرح آیت‌ اللہ بہجت سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا آخری زمانے میں ہلاکت سے نجات کے لئے بہترین راستہ دعائے فرج ہے خاص کر دعائے “عظم البلاء”۔

دعائے فرج کے نام کی دوسری دعائیں

لفظ “فَرَج”، کے معنی لغت میں “غم و اندوہ اور پریشانیوں سے نجات اور فراخی و کشادگی” کے ہیں۔حدیث کی کتب میں “فَرَج” کے حصول کے لئے بعض دعائیں اور اعمال کا تذکرہ آیا ہے جن کا سبب اس لفظ کے لغوی معنی ہی ہیں۔ علامہ مجلسی نے اپنی کتاب بحار الانوار کی جلد ۹۵ کے “باب ادعیۃ الفَرَج” میں ۳۹ دعائیں نقل کی ہیں۔

دعائے فرج کا متن اور اردو ترجمہ

 

إِلَهِی عَظُمَ الْبَلاءُ وَ بَرِحَ الْخَفَاءُ وَ انْکشَفَ الْغِطَاءُ

اے میرے معبود! آزمائش عظیم ہوچکی، اور خفیہ دکھ ظاہر ہوچکے، اور پردے ہٹ چکے،

وَ انْقَطَعَ الرَّجَاءُ وَ ضَاقَتِ الْأَرْضُ وَ مُنِعَتِ السَّمَاءُ

اور امید ٹوٹ چکی، اور زمین تنگ ہوچکی، اور آسمان سے رحمت کی بارش روک لی گئی،

وَ أَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَ إِلَیک الْمُشْتَکی وَ عَلَیک الْمُعَوَّلُ فِی الشِّدَّةِ وَ الرَّخَاءِ

اور تجھ ہی سے مدد مانگی جا سکتی ہے اور شکایت تجھ سے ہی ہوسکتی ہے، اور بھروسا ـ خواہ دشواریوں میں خواہ آسانیوں میں ـ تجھ ہی پر کیا جا سکتا ہے؛

اَللَّــهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ أُولِی الْأَمْرِ الَّذِینَ فَرَضْتَ عَلَینَا طَاعَتَهُمْ وَ عَرَّفْتَنَا بِذَلِک مَنْزِلَتَهُمْ

اے معبود! درورد بھیج دے محمد و آل محمد پر، وہ صاحبان امر اور فرمانروا، جن کی پیروی تو نے ہم پر فرض کردی اور اس واسطے سے تو نے ہمیں ان کی منزلت کی معرفت کرائی،

فَفَرِّجْ عَنَّا بِحَقِّهِمْ فَرَجا عَاجِلا قَرِیبا کلَمْحِ الْبَصَرِ أَوْ هُوَ أَقْرَبُ

پس ان کے واسطے ہمیں آسودگی اور فراخی عطا کر، بہت جلد، بہت قریب، آنکھیں جھپکنے کی مانند یا اس سے بھی زیادہ قریب،

یا مُحَمَّدُ یا عَلِی یا عَلِی یا مُحَمَّدُ

اے محمد(ص)، اے علیؑ، اے علیؑ اے محمد(ص)،

اِکفِیانِی فَإِنَّکمَا کافِیانِ وَ انْصُرَانِی فَإِنَّکمَا نَاصِرَانِ

میری کفایت فرمائیں کیونکہ آپ ہی کفایت کرنے والے ہیں، آپ ہی میری مدد فرمائیں کیونکہ آپ ہی ہیں مدد کرنے والے،

یا مَوْلانَا یا صَاحِبَ الزَّمَانِ

اے ہمارے آقا، اے صاحب زمان!

اَلْغَوْثَ الْغَوْثَ الْغَوْثَ

میری فریاد ہے آپ سے، فریاد ہے آپ سے، فریاد ہے آپ سے،

أَدْرِکنِی أَدْرِکنِی أَدْرِکنِی

میری مدد کریں، میری مدد کریں، میری مدد کریں،

السَّاعَةَ السَّاعَةَ السَّاعَةَ

اسی وقت، اسی وقت، اسی وقت،

الْعَجَلَ الْعَجَلَ الْعَجَلَ

جلدی، جلدی، جلدی،

یا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّاهِرِینَ

اے مہربانوں کے مہربان ترین، بواسطۂ محمدؐ اور آپ کی آل پاک کے

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button