جارح سعودی اتحاد بین الاقوامی دباؤ کے بعد یمن کے تین آئل ٹینکروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گیا۔
الحدیدہ میں بحیرہ احمر کی بندرگاہوں کے امور کے سربراہ یحیی عباس شرف الدین نے کہا ہے کہ سیوزیت آئل ٹینکر پر انتیس ہزار ٹن آئل، سی ہاٹ آئل ٹینکر پر ستائیس ہزار ٹن ڈیزل ہے اور حافظ آئل ٹینکر پر چھبیس ہزار ٹن گیس موجود ہے اور یہ ٹینکر آج صبح الحدیدہ بندرگاہ پر پہنچ گئے ہیں۔
شرف الدین نے کہا کہ سعودی اتحاد ایک مہینے سے دس یمنی آئل ٹینکروں کو جیزان بندرگاہ پر روکے ہوئے ہے اور انہیں یمن نہیں جانے دے رہا ہے۔ ان ٹینکروں کے پاس یمن کے بنیادی شعبوں منجملہ اسپتالوں میں ایندھن پہنچانے کے لئے بین الاقوامی لائسنس موجود ہے۔
جارح سعودی اتحاد نے ایسے عالم میں یمن کے آئل ٹینکروں کو چھوڑا ہے کہ یمن کی وزارت پٹرولیم نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ وہ یمنی عوام کے محاصرے کی بنا پر سعودی اتحاد کے خلاف مقدمہ دائر کرے گا۔ یمن کی وزارت صحت نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر جارح سعودی اتحاد آئل ٹینکروں کو روکے جانے کا سلسلہ جاری رکھا تو اس کے نتیجہ میں انسانی المیہ رقم ہو گا۔