امریکہ نے عرب ممالک کے مابین اختلافات ڈالنے اور اپنے مفادات حاصل کرنے کے بعد اب ایک نئی سازش کو عملی جامہ پہنانے کیلئےخلیج فارس کے عرب ملکوں کے مابین اختلافات کو دور کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے امریکا کے اتحادی خلیج فارس کے ملکوں میں تنازعات ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے آپس کے مسائل کو دور کرنا ہوگا۔
مائیک پومپیو عرب ممالک میں امریکی اتحادی ریاستوں کے درمیان اختلاف دور کرنے کے مشن پر ابوظہبی سے دوحہ پہنچے۔ امریکی وزیر خارجہ کے ان دوروں کا ایک مقصد علاقائی سطح پر ایران کے خلاف حمایت حاصل کرنا بھی ہے۔
قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان سے ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ قطر اور اس کے پڑوسی ممالک میں تناؤ طوالت اختیار کرچکا ہے اور خلیج فارس کی ریاستوں کی جانب سے دوحہ کا بائیکاٹ اب 19 ویں ماہ میں داخل ہو رہا ہے، اس سفارتی تنازع سے خود سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین ، مصر اور قطر کو نقصان ہو رہا ہے ہم اس وقت زیادہ طاقت ور ہوں گے جب مل کر کام کریں گے اور ہمارے تنازعات کم سے کم ہوں گے، جب ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں تو آپس کی لڑائی یا تناؤ ہدف کے حصول میں کبھی مددگار ثابت نہیں ہو گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے قطر کا دورہ ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب قطر اور سعودی عرب کے اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں اور قطر نے سعودی عرب کے مطالبات ماننے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنا قبلہ درست کرے۔