ینگ جرنلسٹ کلب ( Young Journalists Club) کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کےعالمی امور کے نمائندے حسین امیرعبداللهیان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ امریکہ کی موجودہ حکومت دہشتگردی کے حوالے سے دوغلی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
امریکہ، دہشتگردی کے مقابلے میں دوہری پالیسی پر عمل پیرا ہے اس لئے وہ داعش کا دوست رہے گا۔
حسین امیرعبداللهیان کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن کا انتخابی نعرہ دہشتگردی کے خلاف جنگ تھا تاہم داعش کا مقابلہ کرنے والی مقامی فورسز پر حملہ کرنے کیلئے ان کے فرمان سے بخوبی واضح ہو گیا کہ وائٹ ہاوس نہ فقط دہشتگردی کے مقابلے میں دوہری پالیسی پر عمل پیرا ہے بلکہ وہ داعش کا دوست بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں کوئی بڑی تبدیلی رونما نہیں ہوئی صرف وائٹ ہاوس کے کرایہ داروں کا ماسک تبدیل ہوا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت جنگ پینٹاگوں نے اعلان کیا ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے امریکی صدر جوبائیڈن کی ہدایات پر مشرقی شام میں مزاحمتی گروہوں سے متعلق ٹھکانوں پر بمباری کی تاہم امریکہ کے کئی سینیٹروں نے شام پر امریکی فوج کے حملے کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے عہدیدار کریس مورفی نے ایک بیان میں اس حملے کے سلسلے میں جوبائیڈن سے وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ورجینیا کے ڈیموکریٹ سینیٹر ٹم کین نے بھی امریکی فوج کے اس حملے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر رینڈ پال نے بھی شام پر حملے کی مذمت کی ہے۔